چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان حکمرانوں نے دو ماہ میں ہمارے ساڑھے تین سال سے زیادہ مہنگائی کردی ہے۔
خیبرپختونخوا ہاؤس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وزیر خزانہ کہتے ہیں ابھی عشق کے امتحان اور بھی ہیں، مزید مہنگائی ہوگی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ گھی، آٹا، چینی، چاول کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، ان لوگوں کو اپنے ملک کے عوام کی فکر نہیں امریکا کے حکم کی فکر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پُرامن احتجاج کرنا ہم سب کا حق ہے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ نچلے طبقے کو پیسے دے تاکہ لوگوں پر بوجھ کم پڑے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ چوروں کے ٹولے کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے، پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض ہوگا اس کا مطلب پارلیمنٹ ختم۔ راجہ ریاض لوٹا ہے وہ ن لیگ کی ٹکٹ پر الیکشن لڑے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے حکومت میں آتے ہی اپنے کیسز ختم کردیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اپنے دور میں کسی پر جھوٹا کیس نہیں بنایا۔ بیوروکریسی میں کرپٹ لوگوں کو آگے لایا جارہا ہے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پاکستان کا نظام تباہ کر رہے ہیں، یہ ملک کے سارے اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ پاکستان کے کسی ادارے کو نہیں چھوڑیں گے، سب کو تباہ کریں گے، مجھ پر 8 مقدمے درج کیے گئے ہمارے دیگر رہنماؤں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گئے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بلاول کے لانگ مارچ اور فضل الرحمان کے دو لانگ مارچ میں کبھی ان کا راستہ نہیں روکا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج کریں گے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت پر بھی عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا دباؤ تھا مگر انہوں نے عوام پر بوجھ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خلاف مہنگائی مارچ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صنعتوں کو پیسہ دیا تاکہ صنعتیں بند نہ ہوں، جہاں جہاں ہماری حکومت تھی وہاں صحت کارڈ دیا، کامیاب جوان اور کامیاب پاکستان میں نوجوانوں کو سود کے بغیر قرضے دیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ میرا جینا مرنا پاکستان کے لیے ہے۔
انہوں نے کہا کہ 30 سالوں میں پاکستان پر 2 خاندانوں نے حکومت کی ہے، آج سارے چور اکٹھے ہوگئے ہیں، دونوں خاندانوں کا علاج، چھٹیاں، پیسے باہر ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان حکمرانوں کو امریکا نے ہم پر مسلط کیا ہے، امریکا ان حکمرانوں کو کنٹرول کرسکتا ہے کیوں کہ ان کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم روس سے 30 فیصد سستا تیل خرید رہے تھے، ہم نے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمت میں کمی کی۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پریشر ڈالا کہ کورونا میں لاک ڈاؤن لگادو۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کا خیال تھا کہ لاک ڈاؤن سے ہی وبا سے بچا جاسکتا ہے، چین نے لاک ڈاؤن لگایا تو لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچایا جاتا تھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اتنے وسائل اور انفرااسٹرکچر نہیں تھا کہ لاک ڈاؤن لگا کر لوگوں کو گھروں میں کھانا پہنچا سکیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’کہا گیا کہ لاک ڈاؤن نہ لگانے پر عمران خان پر ایف آئی آر درج ہونی چاہیے، میں نے کہا کہ اگر لاک ڈاؤن لگاؤں گا تو میرے ملک کے مزدوروں کا کیا بنے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے کورونا کے دوران اپنی معیشت کو بھی بچایا اور مزدوروں کو بھی بچایا، جس حکومت کو کہتے تھے اہل نہیں اس نے اپنے غریبوں اور معیشت کو بچایا۔
Comments are closed.