مسلم لیگ ن کے رکن پنجاب اسمبلی رانا مشہود کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز عطا تارڑ کو اسمبلی سے نکالنا زیادتی تھی، نہ چیف سیکریٹری آئے گا، نہ آئی جی پنجاب اسمبلی آئیں گے۔
رانا مشہود نے پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل اسپیکر نے غیر آئینی اور غیر قانونی کام کیا، ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں یہ لوگ معافیاں مانگتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ جو مقدمات ہوئے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ہوئے، بجٹ پنجاب کے عوام کیلئے ہے، بجٹ منظور کروانا اسپیکر کی ذمہ داری ہے۔
رانا مشہود نے بتایا کہ کل یہ لوگ مقدمات ختم کرنے کا مطالبہ کرتے رہے،کوئی معافی نہیں ہے، پنجاب کے عوام کو ان کا حق دلا کر رہیں گے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ بجٹ کسی شرط کی بنیاد پر نہیں پیش کیا جائے گا، صوبے کا بجٹ لے کر آنا ہمارا فرض ہے، یہ اپنی ذات کی بات کرتے رہے، ذات ہی ان کا ایجنڈا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکر نے کوئی غیر قانونی حرکت کرنے کی کوشش کی تو اس کا جواب بھی دیا جائے گا، کل اسپیکر نے غیر قانونی طریقے سے عطا تارڑ کو اسمبلی سے باہر بھیجا، ہم نے پنجاب کے بہترین مفاد میں اسپیکر کے غیر قانونی فیصلے کو مانا۔
رانا مشہود نے بتایا کہ غیر منتخب وزیر 6 ماہ تک آئینی طور پر اسمبلی میں بیٹھ سکتا ہے، آج عطا تارڑ دوبارہ اسمبلی میں آئیں گے اور بیٹھیں گے بھی، ہم کسی کی ہٹ دھرمی نہیں چلنے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ آج مونس الہٰی بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بیٹھے تو ہم بائیکاٹ کریں گے، چوہدری مونس الہٰی بزنس ایڈائوزری کمیٹی اجلاس میں بیٹھے تو پھر میرے بچے بھی ہیں ۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے آج کے بجٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری کر دیا گیا جس کے مطابق اجلاس دوپہر 1 بجے اسپیکر پرویز الہٰی کی زیرِ صدارت ہوگا جس میں 23-2022ءکا بجٹ پیش کیا جائے گا۔
ایجنڈے کے مطابق اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ پیش کیا جائے گا، اجلاس میں پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012 ء میں ترامیم بھی پیش ہوں گی۔
Comments are closed.