بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سندھ بجٹ، کوئی اضافی ٹیکس نہ لگائے جانے کا امکان

سندھ کا مالی سال 2023-2022 کا بجٹ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کل سندھ اسمبلی میں پیش کریں گے، کوئی اضافی ٹیکس نہ لگائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبے کے نئے مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 1600 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے، سالانہ ترقیاتی اسکیموں کیلئے 320 ارب روپے سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امن و امان کے حوالے سے مختص رقم میں اضافے کی تجویز سامنے رکھی گئی ہے، جبکہ کراچی شہر کیلئے 250 مزید بسوں کی خریداری کے لئے رقم مختص کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ سندھ کے نئے بجٹ میں کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، سندھ کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں سائنس میوزیم قائم کرنے کی بھی تجویز ہے، سیف سٹی منصوبہ اور فرانزک لیبارٹری کیلئے رقم مختص کی جائے گی۔

سندھ کے بجٹ میں انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں خاطر خواہ اضافے کا امکان ہے۔

اس کے علاوہ ریڈ لائن اور دیگر بی آر ٹی منصوبوں کے لئے رقم مختص کی جائے گی۔

واضح رہے کہ سندھ کابینہ کل صبح بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.