بھارت میں انتہا پسندی کے خلاف مسلمانوں کی آواز کو دبانے کے لیے مودی حکومت نے نئے ہتھکنڈے اپنانا شروع کر دیے۔
گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کیا جانے لگا۔
الہٰ آباد میں مظاہروں کا ماسٹر مائنڈ قرار دے کر پہلے مسلم ایکٹیوسٹ جاوید احمد کو اہلِ خانہ سمیت گرفتار کیا گیا اور پھر ان کا گھر بھی مسمار کر دیا گیا۔
بھارت کے دیگر شہروں میں بھی مسلمانوں کے گھروں کو گرایا جا رہا ہے۔
یوپی کے وزیرِ اعلیٰ یوگی آدیتیہ ناتھ نے مسلمانوں پر پولیس کے مظالم کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شر پسندوں کے خلاف کارروائی ایسی ہونی چاہیئے کہ سب کے لیے مثال بن جائے۔
بھارت میں گستاخانہ بیانات کے خلاف احتجاج کرنے والے 237 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
Comments are closed.