صوبۂ خیبر پختون خوا میں جنگلات و میدانی جھاڑیوں میں آگ لگنے کی مشاہداتی رپورٹ سامنے آگئی جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں 210 مقامات پر آگ لگنے کے واقعات پیش آئے، جبکہ آگ بجھانے کے عمل میں 3 افراد جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کے 26 فیصد سے زیادہ واقعات میں لوگ ملوث تھے، جبکہ آگ لگنے سے متعلق 27 مقدمات درج ہوئے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 60 فیصد سے زیادہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں، باقاعدہ یا محفوظ جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات کم ہوئے۔
مشاہداتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ درجۂ حرارت میں غیر معمولی اضافہ بھی آگ لگنے کی وجہ بنا، جبکہ بارشوں کا کم ہونا بھی آگ لگنے کی وجہ ہو سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہائی رسک، میڈیم رسک اور کم خطرے والے علاقوں کی شناخت ہونی چاہیے، ریسکیو 1122 کے خصوصی یونٹس کی ہائی رسک ایریاز تک رسائی ضروری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آگ لگائے جانے کی ایک وجہ یہ افواہ بھی تھی کہ سرکار جلنے والے جنگلات کی رقم دیتی ہے۔
مشاہداتی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ مستقبل کے لیے قدرتی حادثات سے نمٹنے والے جہاز کی خریداری کی جائے۔
Comments are closed.