
سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ بازیابی کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں دعا زہرہ کیس کی آج ہوئی سماعت میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن اور دیگر حکام پیش ہوئے۔
عدالت نے سابق آئی جی کامران فضل کیخلاف شوکاز نوٹس، اہلیت جانچنے کا حکم واپس لے لیا۔
عدالت نے پولیس کی درخواست پر بینک اکاؤنٹس اور شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم بھی جاری کیا۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ عدالت نے بینک اکاؤنٹس اور شناختی کارڈ بلاک کرنے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔
کیس کی آئندہ سماعت پر ترجمان اسٹیٹ بینک اور نادرا کو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
تحریری حکم میں کہا گیا کہ دعا زہرہ کے والدین نے لڑکی کو ملک سے باہر منتقل کرنے کے خدشے کا اظہار کیا جس پر عدالت نے ملک سے باہر جانے والے راستوں پر ایف آئی اے کو کڑی نگرانی کی ہدایت کی ہے۔
عدالت کے تحریر حکم میں کہا گیا کہ لڑکی کی بازیابی کے لیے ایف آئی اے پولیس سے تعاون کرے، وفاق ،ایف آئی اے کو فریق بنانے کے لئے درخواست گزار کو درخواست کے ٹائٹل میں ترمیم کرے۔
عدالت کا حکم میں کہنا تھا کہ ترمیمی ٹائٹل میں وفاق اور ڈی جی ایف آئی اے کو فریق بنایا جائے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ دعا زہرہ کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے ابھی بتا نہیں سکتا، 10ٹیمیں دعا کی بازیابی کے متحرک ہیں۔
Comments are closed.