دنیا بھر کے 25 فیصد انٹرنیٹ صارفین ایسے ممالک میں ہیں جن کے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر نہایت کمزور ہیں اور ہیکرز ان پر باآسانی سائبر حملے کرسکتے ہیں۔
کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی تحقیق کے مطابق کمپیوٹر ماہرین نے 75 ممالک کے انٹرنیٹ سسٹمز کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکا میں انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیز میں بہت مقابلہ رہتا ہے لیکن یہ تمام کمپنیز ایک دوسرے کے ساتھ براہ راست منسلک ہیں اور آپس میں ڈیٹا شیئرنگ کرتی ہیں۔
لیکن بیشتر ممالک میں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے چند ہی کمپنیز کام کر رہی ہیں۔
پورے ملک میں کام کرنے والے انٹرنیٹ صارفین کا ڈیٹا صرف چند کمپنیز کے پاس موجود ہے جو ’’ٹرانزٹ سسٹم‘‘ کہلاتا ہے۔
تحقیق میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اگر ہیکرز کو کسی ملک کا انٹرنیٹ سسٹم بند کرنا ہوگا تو یہ کام صرف انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنی کے ’’ٹرانزٹ سسٹم‘‘ تک رسائی سے ہوسکتا ہے۔
Comments are closed.