پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز لاہور قلندرز کے کپتان شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ ان کی پہلی ترجیح پاکستان کی جانب سے تینوں فارمیٹ میں کھیلنا اور اچھا پرفارم کرنا ہے۔
لاہور قلندرز پلئیرز ڈویلپمنٹ پروگرام کے ٹرائلز کے دوران منتخب ہونے والے کھلاڑیوں کے ناموں کے اعلان کے لیے ہونے والی پریس کانفرنس کے موقع پر فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی سے آئی پی ایل کھیلنے کے حوالے سے سوال ہوا تو شاہین آفریدی نے کہا کہ ابھی فوکس پاکستان کی طرف سے کھیلنے پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان کی جانب سے تینوں فارمیٹ میں کھیلنا ہے اور اچھا پرفارم کرنا ہے، اس کے علاوہ جب پی ایس ایل کا سیزن آتا ہے تو اس کو بھی خوب انجوائے کرتا ہوں۔
کپتانی کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں فاسٹ بولر نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ 2030 یا پھر 2040 تک بھی مجھے اگر کپتانی کا موقع ملتا ہے تو یہ میرے لیے اعزاز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بابر اعظم کے ساتھ ہیں، کپتان کو سپورٹ کر رہے ہیں، کوشش یہی ہے کہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھیں اور ورلڈکپ سمیت دیگر سیریز میں اچھا کریں۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ زمان خان ٹیلنٹڈ بولر ہیں، لیکن ابھی یہ کہنا کہ وہ انٹر نیشنل لیول کے لیے تیار ہیں تو یہ تھوڑا جلدی ہوگا۔ وہ ابھی عاقب جاوید سے سیکھیں گے۔ زمان خان پاکستان کا مستقبل ہیں۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ پی ایس ایل میں لاہور قلندرز جو ہماری فیملی ہے اس نے مجھ پر اعتماد کیا اور کپتان بنایا، میں نے پی ایس ایل میں کپتانی کو انجوائے کیا، مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ مجھ پر اعتماد کیا گیا، ساتھ کھلاڑیوں اور خاص طور پر سینئرز نے بہت تعاون کیا جس کا مجھے فائدہ ہوا۔
شاہین آفریدی حال ہی میں انگلش کاؤنٹی کرکٹ کھیل کر لوٹے ہیں، کہتے ہیں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ اچھا رہا، اس سے مجھے فائدہ ہوا، اب میں واپس آ چکا ہوں اور ارادہ یہی ہے کہ میں اپنی فٹنس کو مزید بہتر کروں۔
قلندرز پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کے ٹرائلز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھا پلیٹ فارم ہے، ٹیلنٹ شو کیس ہوتا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ پراجیکٹ اب مزید وسیع پیمانے پر ہونا چاہیے۔
والد کے نام پر لاہور قلندرز کی جانب سے اسکالرشپ شروع کرنے کے اعلان پر انہوں نے کہا کہ میرے والد کے نام سے اسکالر شپ شروع کرنے پر لاہور قلندرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
Comments are closed.