وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ خطرہ ہے کہ یاسین ملک کو پھانسی نہ دے دی جائے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق ریاض پیرزادہ نے کہا کہ یاسین ملک کی اہلیہ اور بیٹی 8 سال سے ان سے مل نہیں سکیں، یاسین ملک کو وکیل نہیں دیا گیا، کیس یکطرفہ چلایا جارہا ہے۔
ریاض پیرزادہ نے کہا کہ جون میں جینیوا جاؤں گا اور پوری تیاری سے اپنا کیس لڑوں گا، حکومت پاکستان کی جانب سے یاسین ملک کی سزا پر سخت احتجاج کررہا ہوں۔
اُنہوں نے کہا کہ آئین و قانون کی پابندی کے لیے سب سے زیادہ قربانیاں صحافیوں نے دی ہیں، ماسوائے صحافت باقی تمام طبقات نے ظلم سے منہ موڑ لیا ہے۔
وفاقی وزیر نے سوالیہ انداز میں کہا کہ مسئلہ کشمیر پر دنیا کیوں سوگئی ہے؟ دنیا نے چند ڈالرز کے عوض ظلم سے منہ موڑ لیا ہے۔
ریاض پیرزادہ نے مزید کہا کہ کشمیر میں 8 ہزار اجتماعی قبریں ہیں اور 10 ہزار نوجوان لاپتہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ کشمیر میں میڈیا پرسخت پابندیاں ہیں،صحافی رپورٹ نہیں کرسکتے۔
Comments are closed.