کہتے ہیں شوق کا کوئی مول نہیں ہوتا۔ اس بات کا اصل اندازہ کسی بھی پرانی اور منفرد چیز کی نیلامی کے دوران باآسانی لگایا جاسکتا ہے۔
اسی طرح کی ایک پرانی چیز یعنی موٹر کار فروخت کے لیے پیش ہوئی تو اسے بولی لگانے والے نے ہوشربا قیمت میں خرید لیا۔
کاریں بنانے والی دنیا کی معروف کمپنی مرسیڈیز کی 1955 ماڈل کی گاڑی ’مرسیڈیز بینز 300 ایس ایل آر یولینو کوپے‘ امریکا میں نیلامی کے لیے پیش کی گئی۔
جو گاڑی فرخت کے لیے پیش کی گئی یہ اپنی نوعیت کی ان گاڑیوں میں سے ایک ہے جسے کمپنی نے دوبارہ نہیں بنایا جبکہ مذکورہ گاڑی خود پروٹو ٹائپ ہے اور کمپنی نے صرف دو ہی پروٹوٹائپ بنائے تھے۔
گاڑی کے نام میں اسے بنانے والے چیف انجینیئر کا نام شامل کیا گیا جن کا نام ’روڈولف یولینو‘ تھا۔
مذکورہ گاڑی کو ڈبلیو 196 آر کے طرز پر بنایا گیا جو کہ دو مرتبہ گراں پری مقابلہ جیتنے میں بھی کامیاب رہی تھی۔
مرسیڈیز بینز 300 ایس ایل آر کو کینیڈا کی کمپنی آر ایم سوتھبے نے فروخت مرسیڈیز بینز اسٹٹگارڈ میوزیم پر فروخت کروایا۔
اس کے بارے میں اعلان کیا گیا کہ اس کی نیلامی آمدنی سے ’مرسیڈیز بینز فنڈ‘ قائم کیا جائے جو ماحولیاتی سائنس اور ڈی کاربونائیزیشن میں نوجوانوں کی تعلیم اور ریسرچ میں اسکالر شپ فراہم کرے گی۔
مرسیڈیز بینز ہیریٹیج کے سربراہ مارکس بریشورٹ کا کہنا تھا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہم نے ماضی کو مستقبل سے ملانے کی انجینئرنگ اور ڈی کاربونائیزیشن ٹیکنالوجی کے اقدام کے اس تاریخی کلیکشن کے ساتھ اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نیلامی میں گاڑی 143 ملین امریکی ڈالر (تقریباً 28 ارب 66 کروڑ 43 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے) میں فروخت ہوئی۔
گاڑی کی فروخت کے بعد مارکس بریشورٹ کا کہنا تھا کہ اس گاڑی کو خریدنے والے نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ یہ گاڑی خصوصی مواقعوں پر عوام کے لیے نمائش کے لیے پیش کی جاتی رہے گی۔
خیال رہے کہ مرسیڈیز بینز 300 ایس ایل آر یولینو کوپے کے خریدار کا نام سامنے نہیں آیا۔
Comments are closed.