پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کرنے اور جلد سے جلد انتخابات کروانے کا ایک مرتبہ پھر مطالبہ کردیا۔
ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جتنی دیر یہ چلیں گے یہ ملک کو سری لنکا کی طرف دھکیل دیں گے، سری لنکا کا حال سب کے سامنے ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں جلد سے جلد الیکشن کی تاریخ دی جائے اور اسمبلیاں تحلیل کی جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ اسلام آباد مارچ 25 سے 29 مئی کے درمیان کسی دن ہوگا، تاریخ کا حتمی اعلان اتوار کو پشاور میں کور کمیٹی اجلاس میں کریں گے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دنیا میں کبھی بھی کوئی انقلاب اس وقت تک کامیاب نہیں ہوتا جب اس کے نوجوان اور خواتین باہر نہیں نکلتے، میں ہمیشہ اللّٰہ سے دعا کرتا تھا کہ اے اللّٰہ تو اس قوم کو جگا دے، وہ کبھی کسی سپر پاور یا پھر کسی مافیا کے سامنے سر نہ جھکائیں تو اللّٰہ نے میری دعا سن لی۔
عمران خان نے کہا کہ قرآن کی ایک آیت ہے جو لوگ ایمان لے آئیں اللّٰہ ان کا خوف ختم کردیتا ہے، میں آپ کو بتا دوں کہ کوئی بھی خوف بڑے انسان کو چھوٹا انسان بنادیتا ہے، جب تک آپ خوف کو توڑیں گے نہیں تو عظیم قوم نہیں بن سکتے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مدینے کی ریاست میں نبی اکرمﷺ نے لوگوں کو آزاد کردیا، خوف سے آزاد کردیا، میں بتادوں آج تک کوئی بڑا کاروباری انسان نہیں بنا جو نقصان سے ڈرتا ہو، کوئی بڑا فوجی نہیں بنا جو موت سے خوف کھاتا ہو۔
عمران خان نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑے پہاڑ پر جو انسان چڑھا تو اس نے بھی اپنے خوف پر قابو پایا تھا، کرپٹ حکمرانوں نے ہمیں امریکا کا خوف دلایا ہوا ہے، جب تک ہم اس کے جوتے پالش نہیں کریں گے تو سکون سے نہیں رہ سکتے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ 30 سال تک حکومت کرنے والوں نے سازش کی کہ کسی طرح اس منتخب حکومت کو ختم کردیں، ان کا مقصد صرف این آر او لینا اور کرپشن کے کیسز معاف کروانا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ جنرل مشرف نے باریاں لینے والوں کے سارے کرپشن کے کیسز معاف کردیے، جس کی وجہ سے ملک کا قرضہ اوپر گیا، انہوں نے مجھے پوری طرح بلیک میل کرنے کی کوشش کی کہ میں کسی طرح ان کے کیسز معاف کردوں۔
عمران خان نے کہا کہ اگر میں ان کے کرپشن کے کیسز معاف کرتا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ میں اقتدار میں انصاف کے لیے نہیں آیا تھا بلکہ اپنی کرسی بچانے کے لیے آیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ن لیگ والو مجھے ایک بات کا جواب دے دو کہ کبھی بھی کوئی انسانی معاشرہ گیدڑ کو بھی لیڈر مانتا ہے، خدا کے واسطے جواب دو کبھی کوئی گیدڑ لیڈر بن سکتا ہے؟
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مشرف نے جب نواز شریف کو جیل میں ڈالا تو رو رو کر روز کہتا تھا مجھے باہر بھیج دو، اس کے بعد مشرف نے باہر بھیج دیا، جب ہم نے جیل میں ڈالا تو انہوں نے ڈرامے شروع کردیے بیماری کے بہانے کرنے لگا، ہماری کابینہ کی وزیر شیریں مزاری میٹنگ میں رونے لگی کہ بے چارے کو باہر بھیج دو۔
عمران خان نے کہا کہ نواز شریف جیسے ہی جہاز میں چڑھے تو فوراً طاقتور ہوگئے، لندن کی ہوا کھانے کے بعد لیڈر بن گئے، میں پوچھتا ہوں جس پر کرپشن کے کیسز ہوں اور اس کے بچے یہ کہتے ہوں کہ ہم جوابدہ اس لیے نہیں ہیں کہ ہم ملک سے باہر رہتے ہیں تو ہم پر اس ملک کا قانون لاگو نہیں ہوتا، میں پوچھتا ہوں ن لیگ والوں آپ کیسے ان کے پیچھے چلتے ہو۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ نواز شریف کا چھوٹا بھائی عدالت میں گیا اور کہا کہ میں گارنٹی دیتا ہوں کہ میرا بھائی واپس آجائے گا، اس کے بعد جب نواز شریف چلا گیا تو وہاں جاکر اس نے سازشیں شروع کردیں، ان کے ساتھ آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمان بھی مل گئے۔
عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کے لیے ڈرے ہوئے ہیں، اور کہتے ہیں نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ بلاؤ، امریکا نے ہمارے خلاف سازش کی ہے۔
پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ جنوبی پنجاب سے جتنے بھی لوٹے نکلے ہیں، سب کے سب آج نااہل ہوگئے ہیں جس پر ہم اللّٰہ کا شکر ادا کرتے ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اس قوم کو امریکا سے معافی کی ضرورت بالکل نہیں ہے، کیونکہ یہ ایک خود دار قوم ہے، مگر اس ملک میں جو بد قسمتی سے ہماری اشرافیہ ہے وہ ڈر گئے اور انہوں نے پوری کوشش کرکے 22 کروڑ لوگوں کی منتخب حکومت کو سازش کرکے ہٹایا۔
عمران خان نے کہا کہ ایک منصوبہ انسان بناتا ہے دوسرا اللّٰہ بناتا ہے، اس اللّٰہ نے میری پوری قوم کو جگادیا ہے، اب پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا انقلاب آرہا ہے، یہ جو 30 سال سے اقتدار پر قبضہ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں ان سب کا وقت ختم ہوگیا ہے، یہ قوم جاگ چکی ہے، انشااللّٰہ اسلام آباد میں جو عوام کا سمندر آنے والا ہے، اسلام آباد مارچ سے پہلے میرا یہ آخری جلسہ ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ انہیں حکومت میں آئے ہوئے چھ ہفتے ہوگئے ہیں اور کہتے ہیں کہ شہباز شریف صبح سات بجے جاگ جاتا ہے تو میں کہتا ہوں کہ میرا مالی صبح چھ بجے جاگتا ہے، اس سے ڈالر کم نہیں ہوتا، میں پوچھتا ہوں کہ اب آپ سے ملک کیوں نہیں سنبھل رہا، کبھی لندن جارہے ہیں، کبھی نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ کررہے ہیں، کبھی آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں، ساری قوم کو معلوم ہونا چاہیے کہ جو لوگ 30 سال سے حکومت کررہے تھے وہ بہت ہی زیادہ نالائق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کا شکر ہے ہمارے دور اور ان کے دور کا موازنہ ہورہا ہے اگر مجھے ملک کی فکر نہ ہو تو میں تو چاہوں گا کہ یہ لوگ اور چلیں، میں چاہتا ہوں یہ اور ذلیل ہوں ان کے لانے والے بھی مزید ذلیل ہوں، مگر کیا کروں مجھے ملک کی فکر ہے، ملک کا دیوالیہ نکل جائے گا، ساری چیزیں مہنگی ہونے والی ہیں۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے سوشل میڈیا پر کسی نے مریم نواز کی تقریر بھیجی ہے وہ کل کہیں تقریر کررہی تھی اس میں مریم نے اتنی مرتبہ میرا نام لیا، میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ ذرا خیال کرو کہیں تمہارا خاوند ناراض نہ ہوجائے تم اتنا میرا نام لیتی ہو۔
سابق وزیر اعظم نے مزید کہا کہ شہباز شریف پر 24 ارب روپے کے کیسز ہیں ملازموں کے نام پر پیسے بنائے گئے، مقصود چپڑاسی پر 16 ارب کا کیس بنا جس کی تنخواہ 15 ہزار روپے تھی اس بے چارے کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا۔ جو موٹر سائیکل چوری کرتا ہے وہ تو جیل میں چلا جاتا ہے اور جو اربوں روپے چوری کرتا ہے وہ ملک کا وزیر اعظم اور بیٹا وزیر اعلیٰ بن جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر قوم ابھی بھی نہیں نکلی تو دو غلامیاں ان کا مقدر بنے گی ایک امریکا کی اور دوسری 30 سال سے حکومت کرنے والے ان چوروں کی غلامی کرنا پڑے گی، مجھے پتا ہے گرمی بہت ہے ، لیکن جب انقلاب آتا ہے تو نہ گرمی لگتی ہے اور نہ بارش کچھ بگاڑ سکتی ہے، قوم کی خاطر مجھے گرمی نہیں لگتی تو آپ تو پھر نوجوان ہیں۔
Comments are closed.