قومی پہلوانوں کو لاہور کی شدید گرمی اور لوڈ شیڈنگ نے پریشان کرکے رکھ دیا ہے اور پہلوان ٹریننگ کیمپ میں گرم موسم کی وجہ سے بیمار ہونے لگے۔
پاکستان کے پہلوانوں کا ٹریننگ کیمپ لاہور میں جاری ہے اور اس کیمپ میں 30 پہلوان شریک ہیں، ان میں 6 پہلوان ایسے ہیں جنہوں نے برمنگھم کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کرنا ہے جبکہ پہلوان انعام بٹ نے اس ماہ میں ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز میں بھی شرکت کرنا ہے.
ان حالات کے باوجود برمنگھم کامن ویلتھ گیمز کی تیاری کے لیے پہلوانوں کی بھرپور ٹریننگ جاری ہے ۔
کامن ویلتھ گیمز کے گولڈ میڈلسٹ پہلوان انعام بٹ کا کہنا ہے کہ ٹمپریچر کنٹرولڈ ہال کی جلد سہولت جلد مہیا کی جائے، امید ہے کہ پی ایس بی ہال میں جلد اے سی نصب کر دے گا، دنیا بھر میں گدے کی کشتی ٹمپریچر کنٹرولڈ ہال میں ہوتی ہے لیکن ہمارے ہاں ایسی سہولت میسر نہیں ہے، اگر ہمیں بھی ایسی سہولت مل جائے تو ہماری تیاری میں مزید بہتری آسکتی ہے۔
انعام بٹ نے بتایا کہ وہ کامن ویلتھ گیمز سے قبل 27 اور 28 مئی کو ترکی میں ہونے والی ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز کے پہلے مرحلے میں شرکت کریں گے، یہ مرحلہ ورلڈ بیچ گیمز کا کوالیفائنگ راونڈ بھی ہے اس لیے اس میں شرکت کرنا ضروری ہے جبکہ کامن ویلتھ گیمز کی وجہ سے شاید ورلڈ بیچ ریسلنگ سیریز کے اسپین سمیت دیگر مرحلوں میں شرکت کرنا ممکن نہ ہو۔
پہلوان طیب رضا کا کہنا ہے کہ ہم یہاں نارمل ہال میں سخت گرمی میں ٹریننگ کرتے ہیں جبکہ میٹ ریسلنگ کے بیرون ملک ہونے والے مقابلے ہم ٹمپریچر کنٹرولڈ انڈور ہال میں کرتے ہیں تو اس سے ہمیں بہت فرق پڑتا ہے۔ گرمی میں ٹریننگ میں بہت مشکل ہوتی ہے، پسینہ آتا ہے جس سے پھسلن ہو جاتی ہے اور گدے پر کشتی ہونے کے باوجود فٹنس مسائل ہوتے ہیں اور چوٹیں لگتی ہیں، امید ہے کہ ہمیں اے سی والا ہال جلد مل جائے گا۔
کوچ فرید علی کا کہنا ہے کہ گرمی کی وجہ سے پہلوانوں کو مشکلات اور فٹنس مسائل کا سامنا ہو رہا ہے لیکن کم سہولیات میں زیادہ سے زیادہ آوٹ پٹ لی جا رہی ہے، منتظر ہیں کہ پہلوانوں کو جلد پی ایس بی اے سی والا ہال جلد مہیا کر دے۔
انہوں نے کہا کہ گر می کی وجہ سےپہلوانوں کو ڈی ہائیڈریشن ہو رہی ہے، ان کے پیٹ خراب ہو رہے ہیں، ان حالات میں کھلاڑیوں کا ٹریننگ پر فوکس برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے ۔
Comments are closed.