پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی) کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کراچی میں 15 مئی کو خواتین کا جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا، ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت ایک مدد سے آئی، یہ حکومت کرپٹ اور نااہل تھی، اب جو حکومت ہے وہ منتخب نمائندوں پر مشتمل ہے اور جائز طریقے سے آئی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے سندھ میں پیپلز پارٹی کو کھلی چھٹی دے رکھی تھی، عمران خان نے ویڈیو کے ذریعے نیب سے جیسے فیصلے کرانے چاہے کرا لیے، بھارت نے قانون سازی کر کے کشمیر کو اپنا حصہ بنا لیا۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سابقہ حکومت جیسے بھی آئی، مگر آ گئی، جب وہ حکومت بنی تو وزراء وہی کام کرتے تھے جو اپوزیشن کرتی ہے، سابقہ حکومتی وزراء وہ سب کرتے تھے، جس سے پارلیمان نہ چل سکے، ہمیں پہلے سے پتہ تھا اسی لیے ہم پی ڈی ایم کا حصہ نہیں بنے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو پی ڈی ایم کے اسٹیج سے کہتے تھے کہ انقلاب لائیں گے، ہمیں انقلاب پیپلز پارٹی کے خلاف چاہیے، اس لیے اس کا حصہ نہیں بنے، ایم کیو ایم آخری وقت تک حکومت میں رہتے ہوئے اپوزیشن سے بات کرتی رہی، اگر اپوزیشن سے مذاکرات کرنے تھے تو حکومت سے استعفیٰ دیتے۔
چیئرمین پی ایس پی نے کہا کہ پاکستان میں چند ماہ سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ کبھی سوچا نہیں، جہاں بلاول کی حکومت ہے وہاں 13 سال میں کیا انقلاب آیا؟ پی ڈی ایم صرف پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ تھی اس لیے اس کا حصہ نہیں بنے، ہمیں پتہ تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایک ساتھ بیٹھ جائیں گی تو پی ٹی آئی حکومت گر جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت نے سندھ میں پیپلز پارٹی کو کھلی چھٹی دے رکھی تھی، عمران خان نے 4 سال میں کیا کیا؟ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 90 دن میں کرپشن ختم کر دیں گے، تمام ادارے مزید کرپٹ اور نا اہل ہو گئے ہیں، پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت خود کرپٹ تھی۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ عمران خان امریکا کے دورے سے واپس آئے تو کہا گیا کہ دوسرا ورلڈ کپ جیت کر آئے ہیں، عمران خان امریکی دورے سے واپس آئے تو بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ ڈکلیئر کر دیا، بھارت نے 75 سال میں ایسا اقدام نہیں کیا جو عمران خان کے دور میں کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو امریکی سازش کا بیانیہ بنانا تھا تو کشمیر کے معاملے پر بناتے، بھارت نے کشمیر لے لیا ہم ٹریفک لائٹ کو ریڈ کر کے کھڑے رہے، بھارت نے کشمیر ہڑپ کیا اور عمران خان نے اپنے ہی ملک میں ہر ہفتے آدھے گھنٹے تک ٹریفک روکنے کا اعلان کیا، عمران خان کا جمعے کے دن آدھے گھنٹے ٹریفک روکنے کا ڈرامہ چار پانچ ہفتے تک چلا۔
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ مانیں یا نہ مانیں پاکستان سیکیورٹی اسٹیٹ ہے، دنیا کو ہم سے دشمنی کرنے کی ضرورت نہیں ہم نے خود اپنا مذاق بنوایا، عمران خان نے ویڈیو کے ذریعے نیب سے جیسے فیصلے کروانے چاہے کروا لیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کل بھی حکومت میں تھی آج بھی حکومت میں ہے، ایم کیو ایم بغیر حکومت کے نہیں رہ سکتی کیونکہ یہ کرمنل لوگ ہیں، خان صاحب انہیں نفیس لوگ کہا کرتے تھے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ خان صاحب 4 سال میں 8 بار آئے مگر کبھی کراچی میں رات نہیں رکے، عمران خان کو شاید کسی نے سمندر کنارے رات گزارنے سے منع کیا تھا، عمران خان جب جب کراچی آئے، انہوں نے نئے نئے اعلانات کیے، گرین لائن تقریباً نواز دور میں مکمل تھی صرف بسیں لانی تھیں۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کراچی جلسے میں کراچی والوں سے معافی نہیں مانگی، عمران خان کے دور میں کراچی کے مسئلے حل نہیں ہوئے بلکہ ان میں اضافہ ہوا، اقتدار میں رہتے ہوئے پی ٹی آئی ایک کارنر میٹنگ بھی کراچی میں نہیں کر سکی، لوگ خان کے جلسے میں محبت میں نہیں پیپلز پارٹی کی نفرت میں جاتے ہیں۔
چیئرمین پی ایس پی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سارے جوڑ توڑ کا سب سے زیادہ نقصان ن لیگ کو ہوا ہے، کراچی میں 15 مئی کو باغِ جناح میں خواتین کا جلسہ کرنے جا رہے ہیں، خواتین کا سب سے بڑا جلسہ کریں گے اور بتائیں گے کہ اب دھوکا نہیں کھائیں گے۔
Comments are closed.