چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ غم کی ایسی کیفیت ہے جو دور نہیں ہو رہی، آقائے دوجہاں کے دربار میں حاضری پر جاتے ہوئے جوشرمساری ہے وہ ناقابل بیان ہے۔
علامہ طاہر اشرفی کا اپنے ایک بیان میں کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سو سال میں اس طرح کی بےہودگی اور بدتمیزی اس مقدس جگہ پر نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ تمام علماء سے اپیل کرتا ہوں، آج جمعۃ المبارک کو پورے ملک میں احتجاج کریں۔
علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ پاکستان کے اندر جن لوگوں نے اس وائلنس کو ابھارا ہے،حکومت ایکشن لے۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت اپنے قوانین کی خلاف ورزی پر اقدامات کرے گی اور کر رہی ہے، ہر چیز برداشت کرسکتے ہیں لیکن حرمین شرفین کی تعظیم پر کوئی چیز برداشت نہیں کرسکتے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ یہ چھوٹا کام نہیں ہوا، پاکستان کو بدنام اور حرمین شریفین کے تقدس کو پامال کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ 30 اپریل کو اس حوالے سے اہم اعلان کریں گے، سیاسی لڑائی جس نے لڑنی ہے سیاست کے میدان میں لڑے۔
واضح رہے کہ مسجد نبوی ﷺ کی زیارت کے موقع پر بعض افراد کابینہ اراکین کیخلاف نعرے بازی پر اتر آئے تھے۔
وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نفرت، تعصب اور گمراہی کی دلدل میں دھنسے یہ بدقسمت دربارِ نبویؐ کے آداب بُھلا بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 27 رمضان کی مقدس شب اس وڈیو کو طنزیہ یا فخریہ پوسٹ کرنے والے بھی یقیناً اس گناہِ عظیم میں برابر کے حصے دار ہیں۔
Comments are closed.