کراچی یونیورسٹی کے اندر وین میں بم دھماکے کے نتیجے میں دو غیر ملکی سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کراچی یونیورسٹی کے آئی بی اے سینٹر سے پڑھا کر آ رہے تھے۔
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے امکان ظاہر کیا ہے کہ دھماکا خود کش تھا، ابتدائی اطلاعات کے مطابق برقع پوش خاتون ملوث ہوسکتی ہے۔
ریسکیو ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکے کے ہلاک شدگان میں 2 غیر ملکی خواتین کے علاوہ ڈرائیور اور سیکورٹی گارڈ شامل ہیں۔
غیر ملکی خواتین یونیورسٹی کے آئی بی اے سینٹر میں چینی زبان پڑھاتی تھیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گاڑی کو بم دھماکے سے تباہ کیا گیا ہے، دھماکے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی، دھماکے سے آس پاس کے لوگ بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر کچھ نہیں کہہ سکتے، جبکہ ایس پی گلشن نے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں دھماکا تخریب کاری ہے یا حادثہ تحقیقات کر رہے ہیں۔
ایس پی گلشن کے مطابق بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی شکار وین میں غیر ملکی ٹیچرز گیسٹ ہاؤس سے ڈیپارٹمنٹ آ رہے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کے قریب پہنچتے ہی گاڑی میں دھماکا ہوا، جبکہ رینجرز کی دو موٹر سائیکلیں گاڑی کے آگے پیچھے تھیں۔
ذرائع رینجرز کے مطابق دھماکے میں 4 اہلکار زخمی ہوئے ہیں، چاروں اہلکار موٹر سائیکل پر وین کی سیکیورٹی پر تعینات تھے۔
ذرائع رینجرز کا کہنا ہے کہ زخمی اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے، جائے وقوعہ پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگے ہوئے ہیں۔
Comments are closed.