کراچی میں ارتھ ڈے کے موقع پر جرمن قونصل جنرل اور ان کی اہلیہ کی جانب سے روزہ افطاری کی ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں مسلم شخصیات کے علاوہ غیر مسلمز افراد نے بھی شرکت کی۔
قونصل جنرل کی رہائش گاہ پر منعقدہ تقریب میں مسلمانوں اور غیرمسلموں کیلئے ایک پروقار، روحانی اور بین المذاہب طریقے سے علامتی روزہ کھولنے کا موقع فراہم کیا۔
اس کے بعد ایک پرتعیش عشائیہ دیا گیا جس میں مہمانوں کے مابین مختلف موضوعات پر گفتگو ہوئی۔
تقریب میں مسلم شخصیات کے علاوہ مختلف مذاہب کے افراد بشمول عیسائی، ہندو، پارسی، سکھ، بہائی اور دیگر نے شرکت کی۔
اس سال مسیحی ایسٹر کا جشن بھی رمضان المبارک کے مہینے میں آیا، یہ ایک نادر واقعہ تھا جو ہر 33 سال میں صرف ایک میں آتا ہے۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ کراچی بہت سے عقائد کا شہر ہے جہاں حقیقی سندھی روایت میں ہم ایک ساتھ رہ سکتے ہیں، ایک ساتھ جشن منا سکتے ہیں، ایک دوسرے کو سمجھ سکتے ہیں، حالانکہ سب الگ الگ عبادات اور دعائیں کرتے ہیں لیکن پُرامن اور باہمی افہام و تفہیم کے لیے نوعِ انسانی کی پرہیز گاری، تحمل، اصلاح کو زندہ رکھنے کے لیے سب متفق ہیں۔
شرکاء نے کہا کہ یہ خصوصیات تمام مذاہب میں کسی نہ کسی شکل میں موجود ہیں۔ ہر کوئی اس ضرورت کو محسوس کرتا ہے کہ وہ اس امر کی ضرورت پر بھی زور دے کہ اپنے، اپنے خاندانوں، رادریوں، ملک اور کرۂ ارض پرسکون ہو کر غور کرے، عاجزی کرے اس پر توجہ مرکوز کرے کہ کیا اچھا اور صحیح کام کرنا ہے۔
یہ تقریب ارتھ ڈے 2022 کے موقع پر خاص اہمیت اختیار کرگئی، جس میں ہمارے رویوں کی عکاسی کی گئی۔
Comments are closed.