اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال مارچ کے میں ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1 ارب 2 کروڑ ڈالر رہا۔
ایس بی پی نے رواں سال مارچ میں بیرونی ادائیگوں کے اعداد جاری کئے ہیں، مارچ میں ملکی درآمدات 6 ارب 24 کروڑ ڈالر رہیں جبکہ اس دورانیے میں ملکی برآمدات 3 ارب 7 کروڑ ڈالر رہیں، یوں مارچ کا تجارتی خسارہ 3 ارب 17 کروڑ ڈالر رہا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق 9 مہینوں میں پاکستان نے 53 ارب 79 کروڑ ڈالر کا مال دنیا سے خریدا اور قریب 24 کروڑ ڈالرکا مال دنیا کو فروخت کیا ہے، اس دورانیے میں ملک کا تجارتی خسارہ 23 ارب ڈالر رہا۔
خدمات اور آمدن کے کھاتوں کا خسارہ شامل کرلینے پر 9 مہینوں کا خسارہ 37 ارب ڈالر پہنچتا ہے، خسارے کی فنڈنگ کے لئے 9 ماہ کی ورکرز ترسیلات 22 ارب 95 کروڑ ڈالر رہیں۔
اس کے علاوہ 1 ارب 28 کروڑ ڈالر آفیشل اور دیگر کرنٹ ٹرانسفر کی مد میں موصول ہوئے، جس کے بعد 9 مہینوں میں ملک کا کرنٹ اکاونٹ خسارہ 13 ارب 16 کروڑ ڈالر رہا۔
مارچ کے کرنٹ اکاونٹ خسارے پر اسٹیٹ بینک کا ٹوئٹ ہےکہ عالمی سطح پر بلند اجناس کی قیمتوں کے باوجود کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے۔
مارچ کا ایک ارب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ رواں مالی سال کی ماہانہ اوسط سے 50 کروڑ ڈالر کم ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق خام تیل کی ادائیگی نکالنے کے بعد نان آئل ادائیگیاں مسلسل دوسرے مہینے فاضل رہیں۔
Comments are closed.