وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے بڑا فیصلہ کرلیا، فیک نیوز کےخاتمے کے لیے قانون سازی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب سے میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ملاقات ہوئی، جس میں فیک نیوز سے متعلق اہم فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیمرا قانون میں مشاورت سے قانون سازی کی جائے گی، پیمرا قانون میں فیک نیوز کے خاتمے کی شق شامل کی جائے گی، فیک نیوز سے قومی سلامتی مفادات، عوام کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کا تدارک ہوگا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں آزادی اظہار کے تحفظ پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، صحافت کی موت سیاست اور جمہوریت کی موت ہے، سیاست، صحافت اور عوام پر چار سال قیامت کے گزرے ہیں، چینل، کالم، پروگرام، زبان اور آنکھ بند کرکے قوم کی آزادی چھیننے کی کوشش کی گئی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیکا آرڈیننس اور پی ایم ڈی اے جیسے کالے قوانین، عوام کو غلام بنانے کی سازش کی گئی، صحافی برادری کی مشاورت سے چلیں گے، آپ کی آراء کی روشنی میں میڈیا کی آزادی فروغ پائے گی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ چار سال میں ملک کی معیشت کی طرح میڈیا کو بھی مالی طور پر تباہ کیا گیا، صحافیوں کی معاشی تباہی کا احساس ہے، چاہتے ہیں جلد نقصانات کا ازالہ کریں، صحافی بے روزگار ہوئے، کئی جان سے گئے، تنخواہیں آدھی ہوگئیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ سابق حکومت نے ملک کو معاشی دیوالیہ کرنے کی سازش کی، غیر ملکی سازش میں صحافیوں پر سنگین الزامات کی شدید مذمت کرتے ہیں، پی ایف یوجے کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، جھوٹوں کو گھر تک پہنچائیں گے، جو سچ بولتا ہے، چوری پکڑتا ہے، عمران صاحب اسے غدار بنا دیتے ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ غیرملکی سازش کے نام پر اداروں، عدلیہ، میڈیا پر کیچڑ اچھالنے والوں کو اسپیس نہ دی جائے، جھوٹ پر مبنی انتشاری فسادی بیانیے کے تدارک میں میڈیا اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کی جائے پناہ آزاد، غیرجانبدار میڈیا ہوتا ہے، ہم اسے طاقتور کریں گے۔
وفد نے مریم اورنگزیب کو وزارت اطلاعات کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔
وفد نے جمہوری حکومت کے آتے ہی سابق حکومت کے سیاہ قوانین کالعدم کرنے کے اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے آتے ہی پی ایم ڈی اے کے کالے ضابطے کو کالعدم کیا، آپ کا شکریہ۔
وفد نے مریم اورنگزیب کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے جمہوری حکومت جمہوری مزاج برقرار رکھے گی۔
Comments are closed.