عالمی وبا کورونا سے متاثر ہو کر 18ماہ تک اس وائرس سے نبردآزما رہنے والا دنیا کا سب سے طویل العمر مریض برطانیہ میں انتقال کر گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2020 میں کورونا کا شکار ہونے کے بعد مریض کی 505 دن بعد موت ہوئی۔
کہا جارہا ہے کہ مریض کورونا کے 10 ویرئنٹس کا شکار ہوا تھا، جن میں الفا، گاما اور اومیکرون شامل ہیں۔
برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ مریض کا مدافعتی نظام کمزور تھا اور کورونا سے متاثر ہونے کے بعد 18ماہ تک وبائی بیماری سے لڑتا رہا ۔
طبی ماہرین و اسپتال نے مریض کی حالت، عمر اور ویکسین لگانے سے متعلق کوئی معلومات جاری نہیں کی گئیں۔
دوسری جانب محققین نے اعضاء کی پیوند کاری، ایچ آئی وی اور کینسر کی وجہ سے کمزور مدافعتی نظام والے نو مختلف مریضوں کا مطالعہ کیا۔
مطالعے کے دوران کمزور مدافعتی نظام والے کورونا کا شکار مریضوں میں سے چار کی موت واقع ہوگئی، دو کو انفیکشن سے بچنے کے لیے اینٹی باڈی تھراپی اور اینٹی وائرل کی ضرورت پیش آئی جبکہ دو بالآخر علاج کے بغیر صحت یاب ہو گئے، نواں مریض 412 دن بعد بھی کورونا سے نبردآزما ہے۔
امیونوکمپرومائزڈ(کمزور مدافعتی نظام) افراد بڑی تعداد میں کوویڈ کا شکار ہوتے ہیں کیونکہ ان کے جسم کا قدرتی دفاع بہت کمزور ہوتا ہے۔
مدافعتی نظام کمزور ہونے کے باعث ایسے مریض صحت یاب ہونے میں زیادہ وقت لیتے ہیں اور وائرس زیادہ دیر تک جسم میں رہتا ہے۔
Comments are closed.