اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند روز میں پاک افغان سرحد پر پیش آنے والے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، ان واقعات میں پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو سرحد پار سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گذشتہ چند ماہ میں بارہا افغان حکومت سے پاک افغان سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانے کی درخواست کی ہے.دہشت گرد افغان سرزمین کا استعمال کرتے ہوئے پاکستان میں کاروائیاں کر رہے ہیں۔ پاکستان اور افغانستان گزشتہ کئی ماہ سے ادارہ جاتی چیلنجز سے مشترکہ سرحد پر موثر رابطوں و سیکیورٹی کے لیے رابطے میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سرحدی علاقوں میں کالعدم تحریک طالبان سرحدی چوکیوں پر حملے کر رہی ہے۔ ان حملوں کے نتیجہ میں کئی پاکستانی فوجی شہید ہو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 14 اپریل کو افغانستان سے دہشت گردوں کے ہاتھوں شمالی وزیرستان میں پاک فوج کے 7 سپاہی شہید ہوئے۔ پاکستان ایک مرتبہ پھر دہشت گردوں کی جانب سےافغان سرزمین سے پاکستان میں کاروائیوں سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ یہ عمل سرحد کے ساتھ ساتھ امن و استحکام برقرار رکھنے کی کوشیشوں کے کیے نقصان دہ ہے۔
انہوں نے افغان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے بنائے۔ پاکستان میں دہشت گرد کاروائیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کی آزادی سلامتی اور علاقائی سالمیت کے عزم کی تجدید کرتا ہے اور تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کے استحکام کے لیے افغان حکومت سے قریبی تعاون کو تیار ہے۔
Comments are closed.