کراچی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے باغ جناح جلسے میں شرکاء کی تعداد کے حوالے سے 2 وفاقی خفیہ اداروں نے 30 سے 35 ہزار جبکہ ایک وفاقی اور 2 صوبائی اداروں نے 60 ہزار سے زائد افراد کے شریک ہونے کی رپورٹس دی ہیں۔
ایک اعلیٰ پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عمران خان کے کراچی جلسے میں 1 لاکھ سے زائد لوگ شریک ہوئے۔
مختلف سیاسی تنظیموں کے ذرائع کے مطابق مزار قائد کے قریب جناح گراؤنڈ میں پی ٹی آئی کے جلسے کیلئے تیار کئے گئے قائدین اور میڈیا کے اسٹیجز کے بعد کے حصے میں 22 سے 25 ہزار لوگوں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔
اگر باغ گراؤنڈ کے اسٹیج کے بعد کے حصے میں لوگوں کو کھچا کھچ بھر بھی دیا جائے تو بھی اس میں 30 ہزار سے زائد لوگ نہیں سما سکتے، باہر کی سڑکوں پر کم و بیش 4 سے 5 ہزار لوگ موجود تھے۔
وفاقی خفیہ ادارے کے کراچی ڈیسک کے مطابق پی ٹی آئی کے باغ جناح کے جلسے میں 60 سے 65 ہزار لوگ شریک ہوئے۔
انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق رات 10 بجے جلسہ گاہ کے اندر 50 سے 55 ہزار لوگ موجود تھے جبکہ جلسہ گاہ کے باہر شارع قائدین اور صدر کویڈور پر 10 ہزار سے زائد لوگ جلسہ سن رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پروگرام جاری تھا کہ جلسہ گاہ کے باہر سڑکوں پر لگے لاؤڈاسپیکر خراب ہونے سے جلسہ گاہ کے باہر موجود شرکاء میں بے چینی پائی گئی۔
کراچی پولیس کو فائل کردہ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے جلسہ میں 70 ہزار سے زائد لوگ شریک ہوئے۔
سندھ پولیس کی اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے کراچی جلسہ میں 60 سے 70 ہزار لوگ شریک ہوئے جبکہ اسپیشل برانچ کی رپورٹ کے مطابق جلسہ گاہ میں لائٹس کا ٹاور گرنے سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔
کراچی میں تعینات ایک اور وفاقی ادارے کے فیلڈ اسٹاف کی اعلیٰ افسران کو دی گئی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے جناح گراؤنڈ کے جلسے میں 30 سے 35 ہزار لوگ شریک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 30 ہزار شرکاء جناح گراؤنڈ میں جلسہ گاہ کے اندر جبکہ 5 ہزار شرکاء باہر کی سڑکوں پر موجود تھے۔
بڑے عسکری انٹیلی جنس ادارے کی کراچی ڈیسک پر بھی عمران خان کے باغ جناح میں جلسے میں 30 سے 35 ہزار لوگوں کے شریک ہونے کی رپورٹ فائل کی گئی ہے۔
کراچی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عمران خان کے باغ جناح جلسے میں 1 لاکھ سے زائد لوگ شریک ہوئے۔
آفیسر کے مطابق رات گئے جب عمران خان کا خطاب جاری تھا اس وقت بھی لوگ جلسہ گاہ کی طرف جاتے دیکھے گئے۔
Comments are closed.