قومی اسمبلی کا اجلاس ن لیگی رہنما، سابق اسپیکر اور پینل آف چیئرمین ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف بلا مقابلہ اسپیکر قومی اسمبلی منتخب ہو گئے۔
منتخب ہونے کے بعد راجہ پرویز اشرف نے اسپیکر قومی اسمبلی کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
پینل آف چیئر ایاز صادق نے راجہ پرویز اشرف سے حلف لیا، جس کے بعد نومنتخب اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی نشست سنبھال لی۔
اس سے قبل وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے تحت کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ لگائے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ 5 ہزار میگا واٹ کے ایل این جی پلانٹس بھی لگائے گئے، 1250 میگا واٹ کا پلانٹ 2019ء میں چلنا تھا، جو بند پڑا ہے۔
وزیرِ اعظم کے خطاب سے قبل راجہ پرویز اشرف ایوان میں پہنچے تو قومی اسمبلی میں جئے بھٹو کے نعرے گونجنے لگے۔
واضح رہے کہ آج ہی قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کا استعفیٰ سیکریٹری قومی اسمبلی کے دفتر کو موصول ہو گیا ہے۔
نو منتخب اسپیکر راجہ پرویز اشرف قاسم سوری کے استعفے کی منظوری کا فیصلہ کریں گے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پر آج ووٹنگ ہونی تھی، اس سلسلے میں قومی اسمبلی کا اجلاس آج 12 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں سابق اسپیکر اور پینل آف چیئرمین ایاز صادق کی زیرِ صدارت ہونا تھا۔
حکومتی اتحاد کے 159 اراکین کی جانب سے قاسم سوری کے خلاف تحریک پیش کی گئی تھی، قومی اسمبلی کے قاعدہ 12 کے تحت ڈپٹی اسپیکر کی برطرفی کی کارروائی کی جانی تھی۔
ڈپٹی اسپیکر کے استعفے کے بعد تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ کی ضرورت نہیں رہی۔
اسمبلی ذرائع کے مطابق گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما، سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف اور مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔
اسمبلی ذرائع کے مطابق وقت ختم ہونے سے 2 منٹ پہلے ایاز صادق نے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق اسپیکر ایاز صادق نے آج اپنے کاغذات واپس لے لیے، یہ حکومتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے۔
Comments are closed.