اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو ہراساں کرنے کی درخواست نمٹا دی، عدالت نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کو ہراساں نہ کیا جائے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی ، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے ۔
ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ مجھے کل ہی چارج ملا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ آپ قانون کے مطابق اپنے اختیارات استعمال کریں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے نے ایس او پیز بھی بنائے تھے جن پر عمل نہیں ہو رہا، ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ نے جواب دیا کہ اب ایس او پیز پر ان کی اصل روح کے مطابق عمل ہوگا۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاکہ کوئی ہماری پارٹی کا جھنڈا لگا کر ٹوئٹس کرے تو ہم ذمہ دار نہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تنقید ہو سکتی ہے مگر کسی کو اشتعال نہیں دلا سکتے، ڈی جی ایف آئی اے کوئی مجاز افسرمقرر کریں جو آپ سے کوآرڈی نیٹ کرے۔
جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ درخواست ہدایات کےساتھ نمٹا رہے ہیں، اگر کوئی شکایت ہو تو ڈائریکٹر سائبر کرائم کو بتائیں، ہم نہیں چاہتے کہ یہ دوبارہ کورٹ آئیں، آپ سے پہلے جو تھے وہ کئی بار اس عدالت آتے تھے۔
فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے چیف جسٹس سے کہا کہ غیرقانونی کام ہوا تو ہم عدالتی اوقات کے بعد بھی عدالت سے رجوع کریں گے۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے کہاکہ اگر آپ پوچھتے ہیں کہ رات کو عدالت کیوں لگی تو یہ 2019 ء کا نوٹیفکیشن ہے۔
Comments are closed.