بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سال2012 میں دورۂ بھارت پر کرکٹرز کے ساتھ بیویوں کو کیوں بھیجا گیا تھا؟

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ذکاء اشرف نے انکشاف کیا ہے کہ 2013-2012 کی پاک بھارت سیریز میں قومی کرکٹرز کے ساتھ ان کی بیویوں کو بھیجنے کا مقصد تنازعات سے بچنا تھا۔

پاکستان نے دسمبر-جنوری 13-2012 میں 3 میچوں  پر مشتمل ون ڈے سیریز اور 2 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کے بڑے بیٹے حیدر راجہ اتوار کو شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

یہ آخری موقع تھا جب ایشیاء کی دو کرکٹ سے جنون کی حد تک محبت رکھنے والی قوم کے کھلاڑیوں نے سیریز کھیلی تھی۔

پاک بھارت کرکٹ سیریز کرکٹ کیلنڈر پر ہمیشہ ہی نایاب رہی ہے کیونکہ سیاست دونوں ممالک کو دو طرفہ سیریز میں ایک دوسرے کا سامنا کرنے سے روکتی رہتی ہے۔

بھارت اور پاکستان دونوں کرکٹ ٹورنامنٹس میں متعدد بار آمنے سامنے آچکے ہیں، حال ہی میں گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان نے بھارت کو تاریخی شکست دی تھی۔

آخری بار دونوں ٹیموں نے ایک دوسرے کے خلاف ٹیسٹ میچ 2007 میں کھیلا تھا۔

قومی ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجہ نے ٹی 10 لیگ کھیلنے پر بضد آل راؤنڈر محمد حفیظ کو ’خود غرض‘ قرار دے دیا۔

روایتی حریفوں کے درمیان آخری سیریز میں پاکستان نے بھارت کو ون ڈے سیریز میں 1-2 سے شکست دی تھی اور دونوں ٹیموں کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-1 سے برابر رہی تھی۔

2012-13 میں پاک بھارت سیریز کے اہتمام کے دوران چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر فائز ذکاء اشرف  نے کہا کہ میرے دور میں جب ہماری ٹیم بھارت کے دورے پر گئی تو میں نے مشورہ دیا کہ تمام کھلاڑیوں کی بیویاں ان کے ساتھ جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا تاکہ کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو کیونکہ بھارتی میڈیا ہمیشہ اس کی تلاش میں رہتا ہے، بیویوں کو ساتھ بھیجنے کا مقصد کھلاڑیوں پر بھی نظر رکھنا تھا۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کے اختتام پر جاری بیان میں کہا کہ سیریز زبردست رہی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ این سری نواسن جو اس وقت بورڈ فار کنٹرول آف کرکٹ ان انڈیا کے صدر تھے، نے وعدہ کیا تھا کہ اگر سیکیورٹی انتظامات سخت ہوں گے تو بھارتی ٹیم سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ بھی کرے گی۔

ذکاء اشرف نے کہا کہ ہمیں کرکٹ کے حوالے سے بھارتی حکومت کے ساتھ تعلقات کو ہمیشہ بحال کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

یاد رہے کہ پاکستان اگلے سال ایشیا کپ کی میزبانی کرنے والا ہے، یہ دیکھنا باقی ہے کہ کیا بھارتی حکومت ٹیم انڈیا کو ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے گرین سگنل دیتی ہے یا نہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.