پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کے گریڈ 22 کے سینئر ترین افسر ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کو چیف سیکریٹری سندھ تعینات کر دیا گیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن حکومت پاکستان نے جاری کر دیا۔
ڈاکٹر سہیل راجپوت اس سے قبل سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈویژن خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
رواں سال ممتاز علی شاہ کے چیف سیکریٹری سندھ کے عہدے سے ریٹائر ہونے کے بعد یہ عہدہ خالی تھا۔ چیف سیکریٹری سید ممتاز شاہ کی ریٹائرمنٹ کے بعد اس عہدے کا عارضی چارج بقاء اللہ انہڑ کو دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق چیف سیکریٹری سندھ کے اہم ترین عہدے پر یہ تعیناتی ٹیلی فونک گفتگو کے بعد بیک جنبش عمل میں آئی ہے، ورنہ یہی کام ماضی میں ہفتوں پر مشتمل ہوتا تھا۔
طریقہ کار کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے چیف سیکریٹری، مختلف سیکریٹریز، آئی جی سندھ یا دیگر اہم عہدوں پر تعیناتی کے لیے تین نام وفاق کو بھیجنا لازمی ہوتے ہیں۔
اگر وفاقی حکومت ان میں سے کسی ایک نام پر متفق ہو تو نوٹیفکیشن جاری کر دیا جاتا ہے۔ ورنہ وفاق کی جانب سے صوبے سے مزید ناموں کی فہرست طلب کی جاتی ہے۔
اس طرح کی اہم تقرریوں کے سلسلے میں وفاق اور صوبوں کے مابین تناؤ بھی دیکھا گیا ہے اور کئی مرتبہ تنازعات کے بعد معاملہ عدالتوں تک بھی جاتا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق کل رات عہدے کا حلف اٹھانے والے وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور سندھ حکومت کے درمیان ورکنگ ریلیشن شپ میں اس قدر ہم آہنگی ہے کہ ٹیلی فون پر صلاح مشورے کے بعد وزیراعظم نے ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی بطور چیف سیکریٹری سندھ تعیناتی کے احکامات دیے اور اسی وقت اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
حیدر آباد سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سہیل راجپوت وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری اور کمشنر کراچی بھی رہ چکے ہیں۔
Comments are closed.