ملک کے 23 ویں وزیر اعظم کے آج ہونے والے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی اجلاس کا 2 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا، منحرف ارکان کے لیے اہم دن ہے۔
اپوزیشن اور اتحادیوں کے پاس مطلوبہ172 سے 4 زائد ارکان کی حمایت موجود ہے، اپوزیشن پی ٹی آئی کے منحرف ارکان سے ووٹ نہیں لے گی۔
شاہ محمود قریشی کو ووٹ نہ دینے والے منحرف پارٹی رکن پر ڈی فیکشن کلاز لگ سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق تلاوت، نعت اور قومی ترانے کے بعد قائد ایوان کا انتخاب کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس شروع ہوتے ہی اسپیکر چیئر سے قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول سنایا جائے گا۔
شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی وزارت عظمی کے امیدوار ہیں، قائد ایوان منتخب ہونے کیلئے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے۔
قومی اسمبلی کی آج کی کارروائی آرٹیکل91، رول نمبر 32 کےتحت چلائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں اسپیکر دونوں امیدواروں کے ناموں کا اعلان کریں گے، ایوان میں 5 منٹ گھنٹیاں بجانے کے بعد ہال اور لابی کے دروازے بند کردیئے جائیں گے، ارکان کو اے اور بی لابی میں جانے کے لیے کہا جائے گا۔
جس امیدوار کو 172 کی حمایت حاصل ہوئی وہ قائد ایوان منتخب کرلیا جائے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے پاس 176 کی گنتی ہے۔
واضح رہے کہ منتخب ہونے والا قائد ایوان پاکستان کا 23 واں وزیراعظم ہوگا۔
Comments are closed.