اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی حکومت گرانے کی سازش کے مبینہ امریکی خط کی تحقیقات، عمران خان کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے اور سنگین غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے سیکریٹری داخلہ کو ہدایات جاری کرنے کے لیے دائر درخواست کل (11 اپریل کو) سماعت کے لیے مقرر کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ سماعت کریں گے۔
شہری مولوی اقبال حیدر کی جانب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عمران خان نے تحریکِ عدم اعتماد سے بچنے کے لیے امریکا میں پاکستانی سفیر، سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری سے مل کر سازش تیار کی کہ امریکا ان کی حکومت گرانے کی سازش کر رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسی مقصد کے لیے امریکا میں پاکستانی سفیر سے دھمکی آمیز مراسلہ لکھوایا گیا جس کا عمران خان نے 27 مارچ کے جلسے میں تذکرہ کیا اور 3 اپریل کو ڈپٹی اسپیکر نے اسی بنیاد پر تحریکِ عدم اعتماد کو مسترد کیا۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ سیکریٹری داخلہ کو عمران خان اور سابق وفاقی وزراء کے خلاف مبینہ خط سے متعلق انکوائری کا حکم دیا جائے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ عمران خان، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اور قاسم سوری کا نام ای سی ایل میں شامل کیا جائے۔
درخواست میں یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ متعلقہ افراد کے خلاف سنگین غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے شکایت ٹرائل کورٹ کو بھجوانے کے احکامات بھی جاری کیے جائیں۔
Comments are closed.