برفانی طوفان اور سردی کی شدید ترین لہر: امریکی ریاست ٹیکساس کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کی تیاری
امریکہ کے صدر جو بائیڈن ٹیکساس کی ریاست کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے پر غور کر رہے ہیں تاکہ وہاں امدادی کاموں کے لیے وفاق کی طرف سے مالی امداد فراہم کرنے کے لیے راستہ ہموار کیا جا سکے۔
ٹیکساس کی ریاست جو حالیہ دنوں میں شدید برفانی طوفان اور سردی کی شدید ترین لہر سے بری طرح متاثر ہوئی تھی وہاں اب بجلی کی بحالی شروع ہو گئی اور موسم بھی بہتر ہو رہا ہے لیکن ریاست میں بسنے والے ایک کروڑ تیس لاکھ افراد کو پانی کی سپلائی بحالں نہیں ہو سکی ہے اور انھیں پینے کے صاف پانی کے حصول میں دشواریاں پیش آ رہی۔
صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر ان کے جانے سے ریاست میں جاری امدادی سرگرمیوں پر کوئی اثر نہ پڑے تو وہ ٹیکساس کا دورہ کریں گے۔
امریکہ بھر میں سردی کی شدید لہر سے اب تک ساٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
واہٹ ہاؤس کی ترجمان جین پاسکی نے اس بات کی تصدیق کی کہ صدر جو بائیڈن نے یہ احکام جاری کر دیے ہیں کہ ٹیکساس کے ریاستی حکام کی طرف سے ریاست کو آفت زدہ قرار دینے کی درخواست پر جلد از جلد عملدر آمد کیا جائے۔
بائیڈن کی انتظامیہ میں شامل ایک اور اعلی اہلکار نے بتایا کہ صدر بائیڈن ٹیکساس کے بڑے بڑے شہروں ہوسٹن، آسٹن اور ڈلاس کی شہری انتظامیہ سے مسلسل رابطے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ان کو حکومتی فنڈ کے حصول میں کوئی دشواری پیش نہیں آ رہی۔
امریکہ کے بہت سے دوسرے علاقے جو سردی کی اس شدید ترین لہر سے متاثر ہوئے ہیں وہاں سے بھی پانی کی سپلائی میں تعطل کی شکایت موصول ہو رہی ہیں۔
سردی کی وجہ سے جیکس اور میسی سیپی کے علاقوں میں بھی ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لوگ کو پانی میسر نہیں ہے اس کے علاوہ ٹینسی جو سب سے بڑی کاونٹی ہے اور جس میں میمپس کا شہر بھی آتا ہے وہاں ساڑھ چھ لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی دستیاب نہیں ہے۔
جنوبی حصہ بھی جہاں لوگ منجمد کر دینے والے درجہ حرارت کے عادی نہیں ہیں وہاں پانی کے پائپ جم گئے ہیں اور لوگ کو برف کو پگھلا کر پانی کی ضروریات پوری کرنا پڑ رہی ہیں۔
ٹیکساس میں کیا ہو رہا ہے
بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ساوتھ ویسٹرن سٹیٹ انرجی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے درجہ حرارت منفی 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گر جانے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اچانک بہت زیادہ اضافہ ہو گیا اور اس اضافی مانگ کا بوجھ یک دم بجلی کے نظام پر پڑنے سے پورا نظام بیٹھ گیا۔
فروری کی 18 تاریخ تک ٹیکساس میں ایک لاکھ اسی ہزار گھروں اور کاروباری اداروں کو بجلی کی فراہمی بحال نہیں ہو سکی تھی۔ اس ہفتے کے شروع میں درجہ حرارت تشویش ناک حد تک گر جانے کی وجہ سے 33 لاکھ لوگ کو بجلی کی فراہمی بند ہو گئی تھی۔
ٹیکساس کی تقریبا آدھی آبادی کو پانی کی فراہمی تعطل کا شکار ہو گئی تھی کیونکہ پانی پائپوں میں جم جانے سے سینکڑوں جگہ پر پائپ پھٹ گئے یا بالکل بند ہو گئے۔
ٹیکساس کے سب سے بڑے شہر ہوسٹن میں لوگوں کو سختی سے ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ پانی ابال کر استعمال کریں۔ امریکہ سینٹر آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن نے ہدایت جاری کی ہے کہ پانی حتی کہ فلٹر شدہ پانی بھی ابال کر ہی پینے کے لیے استعمال کیا جائے کیونکہ اس کے آلودہ ہونے کا اندیشہ ہے۔
Comments are closed.