پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان حکومتی بینچز پر موجود واحد شخص تھے جنہوں نے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپنی طرف کا مؤقف خطاب کے دوران پیش کیا اور کہا کہ روس تو صرف بہانہ ہے، عمران خان نشانہ ہے۔
علی محمد خان نے جب اپنا خطاب شروع کیا تو قائد اعظم محمد علی جناح کے ایک قول کا حوالہ دیا اور کہا کہ مجھے فخر ہے، خوشی ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ ہوں، جس نے حکومت قربان کردی لیکن غلامی قبول نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج آپ کے چہروں پر خوشی ہے، اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے۔ آج میری پارلیمانی امور کے وزیر کی ڈیوٹی تمام ہوئی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کا دن جو بہت سے لوگوں کے چہروں پر خوشی دے کر جارہا ہے، لیکن وہیں کئی سوالات بھی چھوڑے جارہا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ تاریخ ایک سوال مولانا فضل الرحمان کے لیے چھوڑے جارہی ہے کہ مولانا عمران خان کو امریکی ایجنٹ کہا کرتے تھے لیکن یہ کیسا ایجنٹ تھا جسے ہٹانے کے لیے امریکا نے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا لیڈر عمران خان ایک مرتبہ پھر آئے گا، اسی کرسی پر دوبارہ آئے گا، عوام کے ووٹوں سے آئے گا، دو تہائی اکثریت کے ساتھ آئے گا۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عارضی ناکامی شکست کا متبادل نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے نانا نے پوری مسلم امہ کو ایک مرتبہ جمع کیا لیکن عمران خان نے ایک مہینے میں دو مرتبہ جمع کیا۔
بلاول بھٹو زرداری جب ان کی بات پر مسکرانے لگے تو علی محمد خان نے کہا کہ آپ ہنستے جائیں، آپ کے ہنسنے سے میرے حوصلے پست نہیں ہوں گے، میرے اور میرے لیڈر کے پیچھے بھی کروڑوں لوگ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت ثابت کرے گا کہ اصلی شیر کون ہے۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مسلم امہ کا بلاک بنانے کی بات کی وہ ان کا گناہ ہے۔ ان کا گناہ ہے کہ انہوں نے وزیراعظم ہونے کے ناطے مسلمہ امہ کی بات کی، ریاست مدینہ کی بات کی۔ سامراج کے سامنے ابیسلوٹی ناٹ کہا۔
انہوں نے کہا کہ ایک یہ بھی وقت تھا کہ یہاں ایبٹ آباد میں بوٹ آئے، لیکن ایک وقت آیا جب وہ وہاں منصوبے بنائے گئے کہ اگر عمران خان کی حکومت نہیں گری تو پاکستان کے لیے وقت سخت ہوجائے گا، اگر حکومت گرگئی تو پاکستان کو معاف کردیں گے۔
علی محمد خان نے شعر پڑھا:
ان کا کہنا تھا مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میرا لیڈر کھڑا رہا، جھکا نہیں، گرا نہیں، ڈرا نہیں، بکا نہیں۔ آپ عمران خان کا کیا مقابلہ کروگے اس کا ایک سپاہی یہاں آپ کے درمیان کھڑا ہے۔
Comments are closed.