اسلام آباد ہائی کورٹ نے بلوچ طلباء کی نسلی پروفائلنگ اور ہراساں کرنے کی شکایات دور کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے 4 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے حکم میں کہا کہ توقع ہے کہ صدرِ مملکت بطور یونیورسٹی چانسلر مشاورت کے بعد مناسب کارروائی کریں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم میں کہا ہے کہ بلوچستان کے طلباء کی نسلی پروفائلنگ کے حوالے سے خدشات کو دور کیا جائے۔
اپنے حکم میں عدالت نے کہا ہے کہ سیکریٹری داخلہ قائد اعظم یونیورسٹی میں درخواست گزاروں اور بلوچستان کے طلباء تک پہنچیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں مزید کہا ہے کہ سیکریٹری داخلہ جو مناسب سمجھیں وہ اقدامات کریں، سیکریٹری داخلہ بلوچ طلباء کے آبائی علاقوں کا دورہ کر کے سیکیورٹی سے متعلق خدشات دور کریں۔
عدالتِ عالیہ کا اپنے حکم میں یہ بھی کہنا ہے کہ نسلی پروفائلنگ سے متعلق شکایت کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
Comments are closed.