بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ریحام خان کا خصوصی ویڈیو پیغام

وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور سینئر صحافی ریحام خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے سے ہمارے 74 سالوں کے زخموں پر مرہم لگا دیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے پر جہاں اپوزیشن جماعتیں خوشی کا جشن منا رہی ہیں تو وہیں ریحام خان بھی کسی سے پیچھے نہ رہیں اور فیصلہ آتے ہی ملک و قوم کے نام اپنا خصوصی ویڈیو پیغام جاری کردیا۔

ریحام خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ میں اپنی قوم کو مبارکباد پیش کرتی ہوں کیونکہ ہماری اعلیٰ عدلیہ نے ایسا فیصلہ دیا ہے جوکہ تاریخی ہے، آج ہم پاکستان میں سر اُٹھا کر چل سکتے ہیں اور کہہ سکتے ہیں کہ ہماری اعلیٰ عدلیہ انصاف کرتی ہے، ہم بات کرسکتے ہیں کہ ہمارے ملک میں جمہوریت کی جیت ہوئی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے کسی کی ہار نہیں ہوئی بلکہ وہ جمہوریت، پارلیمان اور آپ کے ووٹ کی جیت ہے۔

ویڈیو پیغام میں ریحام خان نے یہ بھی کہا کہ اس فیصلے سے ہمارا یکجہتی، اتحاد اور اتفاق واضح ہے اور اب ہمیں اسی اتحاد اور اتفاق کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔

ریحام خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ناصرف اُس شخص اور اُن عناصر کی شکست ہوئی ہے جو خود کو آئین سے بالاتر سمجھتے تھے بلکہ اس فیصلے نے آئین کی بالادستی کو محفوظ کیا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ اب اللّہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ گزشتہ چار برسوں میں قوم کا جو بھی نقصان ہوا ہے، ہم سب ملکر اُسے ٹھیک کرسکیں اور اپنے ملک کو سنوار سکیں۔

آخر میں اُنہوں نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے از خود نوٹس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قومی اسمبلی کو بحال کردیا ہے اور ہفتے کی صبح دس بجے اجلاس بلانے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ اسپیکر فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائیں، قومی اسمبلی کا اجلاس ہرصورت 9 اپریل صبح 10:30 بجے سے پہلے بلایا جائے۔

سپریم کورٹ نے نگراں حکومت بنانے کے تمام احکامات کالعدم قرار دے دیے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ ہفتے کی صبح دس بجے ووٹنگ کروائی جائے۔

سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا کہ وفاقی حکومت کسی کو ووٹنگ سے نہیں روکے گی۔

سپریم کورٹ نے عمران خان کو دوبارہ ان کے عہدے پر بحال کردیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.