casual encounter hookups hookup Birmingham dog screening hookup to laptop cancer man and hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

جاپان: نام کی درستی کیلئے جوڑے کی ہر تین سال بعد شادی

جاپان میں ایک ایسا جوڑا سامنے آیا ہے جو شادی کے بعد نام کی درستی کی خاطر ہر تین سال بعد علیحدہ ہوتا اور پھر شادی کرتا رہا۔ 

جاپانی قوانین کے مطابق شادی کے بعد لڑکے یا لڑکی کو کسی ایک کے خاندان کے نام کے ساتھ اپنا نام جوڑنا ہوتا ہے اور پھر وہی نام اس کی شناخت بن جاتا ہے۔ 

عموماً اہلیہ کے نام کے ساتھ اس کے خاوند کا نام جوڑ دیا جاتا ہے، پر یہاں ان میاں بیوی میں یہ معاملہ طے نہیں ہوسکا۔ 

دلہا کی عین شادی کے موقع پر دلہن اور اس کے گھروالوں کو منع کرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی ہے۔

شادی سے قبل جب دونوں کے درمیان اس بات پر بحث چھڑی کہ آخر کس کے خاندان کا نام میاں بیوی کے نام کے ساتھ آئے گا تو اس پر لڑکا چاہتا تھا کہ اسی کا نام لڑکی کے نام کے ساتھ آئے۔ 

تاہم لڑکی نے اس تجویز کو یکسر مسترد کردیا تھا، وہ چاہتی تھی کہ ایسا نہ ہو، وہ اپنے نام کو برقرار رکھیں اور تو اور اس کے خاندان کا نام لڑکے کے نام کے ساتھ بھی آجائے۔ 

جاپانی دارالحکومت ہیچوجی سٹی میں رہائش پذیر اس جوڑے نے بتایا کہ جب وہ اس بات پر حتمی فیصلہ نہیں کر پارہے تھے تو ان کی ملاقات ایک دوسرے جوڑے سے ہوئی جو اسی طرح کی صورتحال سے دوچار تھا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میاں بیوی اپنے اپنے خاندان کے ناموں کو استعمال کرنے کے لیے ہر تین سال بعد علیحدہ ہوتے اور پھر سے شادی کرلیتے۔ 

فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے ، جس میں ایک دلہن کو اپنی شادی کے موقع پر فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

ان دونوں نے بھی ایسا ہی کرنے کا فیصلہ کیا، اور دونوں کی شادی 2016 میں ہوئی، جب اہلیہ نے اپنے خاوند کا نام اپنے نام کے ساتھ استعمال کیا۔ 

تین سال بعد 2019 میں دونوں علیحدہ ہونے کے بعد دوبارہ شادی کے بندھن میں بندھے اور اس مرتبہ بیوی کے اہلِ خانہ کا نام لڑکے نے استعمال کیا۔ 

اب بتایا جارہا ہے کہ دونوں رواں برس جولائی میں تین سال مکمل ہونے پر پھر سے علیحدہ ہوجائیں گے اور دوبارہ شادی کرنے کے بعد ایک مرتبہ پھر بیوی اپنے شوہر کا نام استعمال کرے گی۔ 

بات یہیں ختم نہیں ہوتی، بلکہ شوہر جو ایک سرکاری ملازم بھی ہے، وہ اپنا ایک ہی نام استعمال کر رہا ہے، تاہم شادی سے متعلق ضروری کاغذات میں نام کی تبدیلی کی وجہ سے اسے پریشانی کا بھی سامنا ہورہا ہے۔ 

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.