مویشیوں میں تیزی سے پھیلتی جِلد کی لمپی اسکن بیماری سے بچاؤ کے حوالے سے سندھ میں جانوروں میں ویکسین لگانے کا آغاز ہو گیا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) محکمہ لائیو اسٹاک کا کہنا ہے کہ لمپی وائرس ویکسین کی 11 لاکھ خوراکیں کراچی پہنچ گئی ہیں، 8 لاکھ مزید ویکسین رواں ہفتے آئے گی۔
ڈی جی لائیو اسٹاک نے مزید کہا کہ صحتمند جانور کو ہی ویکسین لگائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ مویشیوں کو ویکسینیشن لگائے جانے کے عمل کے حوالے سے گزشتہ دو ہفتوں سے منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔
واضح رہے کہ لمپی اِسکن ڈیزیز (ایل ایس ڈی) مویشیوں میں پوکس وائرس کے باعث پیدا ہوتی ہے جس کے بعد گائے، بھینسوں کی جِلد دانے دار ہوجاتی ہے۔
پچھلے پانچ سالوں کے دوران لمپی بیماری مشرق وسطی سے ہوتی ہوئی جنوب مشرقی یورپ، جنوب مغربی روس اور مغربی ایشیا میں پھیل چکی ہے۔
ایل ایس ڈی کا پہلا کیس پہلی بار 1929 میں زیمبیا میں سامنے آیا تھا، اب یہ پورے افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں مسلسل پھیل رہا ہے۔
پاکستان میں بھی پہلی مرتبہ سندھ بھر میں گائے، بیل اور بھینسوں میں جِلد کی بیماری لمپی وائرس پھیل جانے سے مویشی بیمار ہو رہے ہیں۔
ابھی تک کی اطلاعات کے مطابق، صوبے بھر میں 32 ہزار سے زائد مویشی لمپی اسکن ڈیزیز کا شکار ہوچکے ہیں جن میں سے 322 ہلاک ہوچکے ہیں۔
Comments are closed.