فولاد یا آئرن ایک اہم جُزوِ بدن ہے، جو ہمارے دماغ اور قوّتِ ارادی کو مضبوط بناتا ہے۔ اس کے برعکس اس کی کمی اینیمیا کا سبب بن جاتی ہے، جسے طبّی اصطلاح میں آئرن ڈیفیشینسی اینیمیا کہا جاتا ہے۔
آئرن ایک معدنی شے ہے اور ہر شخص کےجسم کو اپنا کام کرنے اور ہیموگلوبن بنانے کے لیے اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہیموگلوبن خون میں سرخ جرثومے ہوتے ہیں جو آکسیجن کو جسم کے دوسرے حصوں میں پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔
دُنیا بَھر کے ماہرینِ غذا صحت مند، تن درست و توانا زندگی گزارنے کے لیے فولاد، نمکیات اور وٹامنز سے بَھرپور غذائیں تجویز کرتے ہیں کہ یہ جلد ہضم ہو کرفوری توانائی فراہم کرتی ہیں۔
تحقیق سے یہ ثابت ہوچُکا ہے کہ جو افراد سُرخ گوشت کا کم یا سرے سے استعمال نہیں کرتے، ان میں فولاد کی کمی زیادہ پائی جاتی ہے،جب کہ ہرے پتّوں والی سبزیاں بھی استعمال نہ کی جائیں، تو بھی جسم میں آئرن کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔
اگر خون میں فولاد کی کمی واقع ہوجائے تو گردشِ خون کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ دِل، پھیپھڑوں کی کارکردگی کم زور پڑ جاتی ہے۔
نتیجتاً سانس لینے کا دورانیہ مختصر (چھوٹے چھوٹے سانس لینا) ہوجاتا ہے، روز مرّہ امور انجام دینا مشکل امر بن جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جِلد اور بالوں کے مسائل بھی پیدا ہوجاتے ہیں۔
آئرن کی کمی کی علامات میں شدید تھکاوٹ، جِلد کی رنگت پیلی پڑ جانا، سَر درد، ناخن ٹوٹنے، سانس پُھولنا، چکر آنا، ہاتھوں اور پیروں میں سنسناہٹ اور زبان کی سوزش یا درد وغیرہ شامل ہیں۔
اگر ان میں سے کوئی بھی علامت ظاہر ہو تو مستند معالج سے رجوع کیا جائے۔
جانوروں اور پودوں سے حاصل کی گئی خوراک میں آئرن پایا جاتا ہے۔ جانوروں سے حاصل کیا گیا آئرن ہیمی آئرن کہلاتا ہے۔ پودوں سے حاصل کیا گیا آئرن نان- ہیمی آئرن کہلاتا ہے۔
ہمارا جسم نان- ہیمی آئرن کی نسبت ہیمی آئرن کو زیادہ اچھی طرح سے جذب کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
آئرن کی کمی دور کرنے کے لیے سپلیمنٹ دینا ضروری ہے، آئرن سپلیمنٹ وٹامن سی کے ساتھ کھایا جائے تو وہ جلدی ہضم ہوجاتا ہے یا پھر اسے خالی پیٹ دیا جائے۔ اگر کھانے کے ساتھ دیا جائے تو اس کا اثر کم ہو جاتا ہے۔ آئرن سپلیمنٹ دودھ یا دودھ سے بنی کسی شے کے ساتھ نہ دیا جائے۔
Comments are closed.