hookup Millerton cancer man and hookups gay clubs for hookups hookup Cresskill New Jersey hookup Monmouth Junction NJ connect roku straight to internet not wifi without ethernet hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

یوکرینی ہیکرز سائبر حملوں کے ذریعے صدر پوتن سے کس طرح بدلہ لے رہے ہیں؟

یوکرین روس جنگ: یوکرینی ہیکرز سائبر حملوں کے ذریعے صدر پوتن سے کس طرح بدلہ لے رہے ہیں؟

ہیکرز

یوکرین پر حملے کا بدلہ لینے کی غرض سے صدر ولادیمیر پوتن کے خلاف ’سائبر جنگ‘ کا اعلان کرنے کے بعد سے گمنام ہیکرز کے ’ہیکٹیوسٹ‘ نامی گروہ نے روس پر سائبر حملے شروع کر دیے ہیں۔

ان ہیکرز کے بینر تلے کام کرنے والے کئی لوگوں نے بی بی سی سے اپنے مقاصد، حکمت عملیوں اور منصوبوں کے بارے میں بات کی ہے۔

یوکرین تنازعہ شروع ہونے کے بعد سے کیے گئے تمام سائبر حملوں میں سے، روسی ٹی وی نیٹ ورکس پر ہیکرز کا ایک گمنام حملہ بہت نمایاں ہے۔

اس ہیک کو ایک مختصر ویڈیو کلپ میں محفوظ کیا گیا ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹی وی کی عام نشریات میں خلل واقع ہوتا ہے اور سکرین پر یوکرین پر پھٹٹنے والے بم اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہولناک تباہی پر فوجی آپس میں بات کرتے دکھائی دیتے ہیں۔

یہ ویڈیو 26 فروری کو گردش کرنا شروع ہوئی اور اسے ’گمنام‘ سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے لاکھوں فالورز کے ساتھ شیئر کیا۔ ایسی ہی ایک پوسٹ کی تحریر کچھ یوں تھی:

تازہ ترین: ’یوکرین میں کیا ہوتا ہے اس کے بارے میں سچائی نشر کرنے کے لیے روس کے سرکاری ٹی وی چینلز کو گمنام نے ہیک کر لیا ہے۔‘ اس ویڈیو کو لاکھوں لوگوں نے دیکھا ہے۔

اس ’اینانیمس‘ (گمنام) نامی ہیکرز کے ایک چھوٹے گروپ نے ٹی وی چینل کی نشریات میں تعطل پیدا کرنے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انھوں نے یہی نہیں بلکہ 12 منٹ تک کے لیے ٹی وی کی تمام نشریات کو ہی قابو کر لیا تھا۔

نشریات میں خلل سے متعلق اس مختصر ویڈیو کو شئیر کرنے والا پہلا شخص ہی اس قابل تھا کہ اس نے اس کے اصلی ہونے کی تصدیق کی۔ ایلیزا امریکہ میں رہتی ہیں لیکن ان کے والد روسی ہیں اور جب ان کے ٹی وی شوز میں خلل پڑا تو انھوں نے ایلیزا کو فون کیا۔

’جب یہ ہوا تو میرے والد نے مجھے بلایا اور کہا، ’اے میرے خدا، وہ سچ دکھا رہے ہیں!‘ اس لیے میں نے اسے ریکارڈ کیا اور میں نے کلپ آن لائن پوسٹ کر دیا۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ان کے ایک دوست نے بھی ایسا ہی ہوتا دیکھا ہے۔ ’روس ٹیلی کام‘ ایک روسی کمپنی جو ہیکنگ سے نبردآزما ہونے سے متعلق خدمات بہم پہنچاتی ہے، نے رابطہ کرنے پر اس صورتحال پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

ہیکرز

ہیکرز نے اپنی کارروائیوں کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے گناہ یوکرینیوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر یوکرین میں امن کی بحالی کے لیے کچھ نہیں کیا گیا تو ہم کریملن پر حملے تیز کر دیں گے۔

’اینانیمس‘ کا کہنا ہے کہ اس نے روسی ویب سائٹس کو بھی ہیک کر دیا ہے اور وہاں سے ڈیٹا چوری کر لیا ہے۔ لیکن سائبر سیکیورٹی کمپنی ریڈ گوٹ کی ایک شراکت دار لیزا فورٹ کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں سے زیادہ تر اب تک ’بہت بنیادی‘ نوعیت کے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہیکرز زیادہ تر DDoS حملوں کا استعمال کرتے رہے ہیں، جہاں ایک کمپیوٹر سسٹم پر بے تحاشا درخواستیں موصول ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ نسبتاً آسان کام ہے جو ہیکرز کر لیتے ہیں اور اس سے صرف ویب سائٹس عارضی طور پر آف لائن ہو جاتی ہیں۔

ان کے مطابق ’مگر ٹی وی ہیک ناقابل یقین حد تک ایک تخلیقی نوعیت کا کام ہے اور میرے خیال میں اس کا توڑ کافی مشکل ہے۔‘

line

روس کا یوکرین پر حملہ: ہماری کوریج

line

’اینانیمس‘ ہیکرز نے روسی ویب سائٹس کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ لیزا فورٹ کا کہنا ہے کہ اس میں دکھائے جانے والے مواد کو تبدیل کرنے کے لیے ویب سائٹ کا کنٹرول حاصل کرنا بھی ویب سائٹ کو متاثر کرنے جیسے معاملات کا حصہ ہے۔

اب تک ہونے والے حملوں نے خلل اور بے عزتی کی وجہ بنی ہے۔ تاہم سائبر ماہرین روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف جنگ شروع کرنے کے بعد سائبر حملوں میں شدت کو دیکھ کو حیرت زدہ ہیں۔

ان ماہرین کو یہ خدشہ ہے کہ کوئی ہیکر حادثاتی طور پر ہسپتال کے کمپیوٹر نیٹ ورک پر بھی حملہ آور ہو سکتا ہے یا اہم مواصلاتی روابط میں خلل ڈال سکتا ہے۔

سائبر پالیسی جرنل سے وابسطہ ایملی ٹیلر کا کہنا ہے کہ ’میں نے کبھی ایسا کچھ نہیں دیکھا۔‘ یہ حملے خطرے کا باعث ہوتے ہیں۔ ایسے ہیکرز بڑی لڑائی کا سبب بن سکتے ہیں یا حادثاتی طور پر وہ عام شہری زندگی کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

’اینانیمس‘ گروہ کئی برسوں سے اتنا فعال نہیں ہے۔ رومن، ٹیکنالوجی کی ایک یوکراینی کمپنی کے مالک ہیں، جو ’سٹینڈ فار یوکرین‘ نامی ہیکرز کے ایک گروپ کے سربراہ ہیں، کا بھی اس تنظیم سے اس وقت تک کوئی تعلق نہیں تھا جب تک کہ روس نے یوکرین پر حملہ نہیں کر دیا۔

رومن نے مجھے بتایا کہ جب انھوں نے اور ان کی ٹیم نے روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی، ٹاس کی ویب سائٹ کو صدر پوتن مخالف پوسٹر کے ساتھ مختصر وقت کے لیے ہیک کیا تو ان میں ایک ’اینانیمس‘ کا لوگو شامل تھا۔

رومن کیئو میں اپنے اپارٹمنٹ سے کام کرتا ہے اور اپنی ویب سائٹس بنانے والی ٹیم سے رابطے میں رہتا ہے۔ ویب سائٹس بنانے والی ٹیم اینڈرائیڈ ایپس اور ٹیلی گرام بوٹس بناتی ہے تاکہ یوکرین کی جنگی کوششوں میں مدد کی جا سکے، اور روسی اہداف کو ہیک کیا جا سکے۔

ہیکرز

،تصویر کا ذریعہRoman

ان کا کہنا ہے کہ ’میں یوکرین جانے اور ملکی سلامتی کے لیے بندوق اٹھانے کے لیے تیار ہوں۔ مگر اس وقت کمپیوٹر پر میری صلاحتیں ٹھیک استعمال ہو رہی ہیں۔ لہٰذا میں یہاں اپنے گھر میں دو لیپ ٹاپ کے ساتھ موجود ہوں اور اپنے اس محاذ پر اپنی خدمات انجام دے رہا ہوں۔‘

انھوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ان کے گروپ نے روس کی ایک مقامی ٹرین کی ٹکٹ سروس کو کئی گھنٹوں آف لائن رکھا۔ تاہم بی بی سی اس کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔ وہ اپنے اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’یہ چیزیں غیر قانونی اور غلط ہیں جب تک کہ آپ کو یا آپ کے رشتہ دار کو خطرہ نہ ہو۔‘

ایک اور گروپ جو ’اینانیمس‘ کے ساتھ ضم ہو گیا ہے وہ ایک پولش ہیکنگ ٹیم ہے، جسے سکواڈ 303 کہا جاتا ہے، جس کا نام دوسری عالمی جنگ میں ایک مشہور پولش فائٹر سکواڈرن کے نام پر رکھا گیا ہے۔

گروپ کے ایک رکن جو دوسری عالمی جنگ کے ایک پائلٹ جان زمباچ کے نام کو اپنے عرف کے طور پر استعمال کرتے ہیں، نے بتایا کہ ہم ہر وقت ’اینانیمس‘ کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور اب میں اپنے آپ کو گمنام تحریک کا رکن سمجھتا ہوں۔

وہ اپنی تصویر شائع نہیں کرنا چاہتے تھے لیکن ان کی ٹیم کے ایک اور یوکرینی رکن نے ہیلمٹ اور ماسک میں اپنی تصویر بھیجی۔ انھوں نے اپنی صورتحال کو ’دن کے وقت رائفل کے ساتھ بیریکیڈ پر اور رات کو سکواڈ، گمنام کے ساتھ ہیکنگ کے طور پر پیش کیا ہے۔

سکواڈ 303 نے ایک ویب سائٹ بنائی ہے جو عوام کو بغیر تخصیص کے مختلف روسی فون نمبروں پر ٹیکسٹ پیغامات بھیجنے کی سہولت مہیا کرتی ہے تاکہ وہ روس کی عوام کو جنگ کی ہولناکیوں سے متعلق سچ بتا سکیں۔

ان کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے 20 ملین سے زیادہ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ پیغامات کی سہولت فراہم کی ہے۔

’اینانیمس‘ کے دو گروپوں نے جن سے میں نے بات کی تھی اس کا حوالہ دیا کہ کیسے انھوں نے مل کر یوکرین کے لیے ابھی تک سب سے مؤثر کام کیا ہے۔

اس سوال پر کہ انھوں نے سکواڈ کی غیر قانونی سرگرمی کو کس طرح جائز قرار دیا ہے، جان زومباچ نے کہا کہ انھوں نے کوئی نجی معلومات چوری یا شیئر نہیں کیں اور وہ صرف روسیوں سے بات کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جس کا مقصد معلومات کی جنگ جیتنا ہے۔ تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں ہیکنگ کی مزید مؤثر منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

روس میں بھی کچھ ایسے گروپ ہیں کہ جو یوکرین پر اس طرح کے سائبر حملے کر رہے ہیں مگر وہ چھوٹے پیمانے پر ہی یہ سب کر رہے ہیں۔

جنوری سے یوکرین کے خلاف مربوط DDoS حملوں کی تین بڑے حملے ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ مزید سنگین ’وائپر‘ حملوں کے تین واقعات ہیں جنھوں نے یوکرین کے کمپیوٹر سسٹمز کی ایک چھوٹی سی تعداد پر ڈیٹا کو تلف کر دیا ہے۔

یوکرین 24 ٹی وی چینل کی ویب سائٹ پر بدھ کے روز صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ایک ایڈیٹ شدہ ویڈیو نشر ہوئی ہے جو بظاہر نشریات ہیک ہونے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔

طویل عرصے سے اینانیمس رہنے والے گروپ اینن2ورلڈ (Anon2World) کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ابھی یہ جاننا مشکل ہے کہ اس طرح کے حملوں کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ اب ’اینانیمس‘ کا بھی مسئلہ یہ ہے کہ کوئی بھی اس نام کو استعمال کر سکتا ہے بشمول ریاستی عناصر کے جن کے خلاف ہم برسرپیکار ہیں۔

ہماری بڑھتی ہوئی موجودہ مقبولیت کے ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ حکومتی ادارے کی طرف سے ہماری سرگرمیوں پر اثرات مرتب ہوں گے۔ جہاں تک افراتفری میں اضافہ کرنے کا تعلق ہے تو ہم افراتفری خاص طور پر آن لائن ایسی صورتحال کے عادی ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.