برطانوی شاہی جوڑے کے دورہ جمیکا کی وہ تصاویر جو متنازع بن گئیں
گذشتہ ہفتے برطانوی شاہی جوڑا شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ شہزادی کیٹ مڈلٹن جمیکا کے سرکاری دورے پر تھے، جہاں شہزادہ ولیم نے اس ملک میں ماضی میں غلامی سے متعلق ’شدید دکھ‘ کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ’ایسا کبھی نہیں ہونا چاہیے تھا‘ اور یہ کہ ’یہ ہماری تاریخ پر ہمیشہ ایک دھبہ رہے گا۔‘
اس دورے کے دوران برطانوی شاہی جوڑے نے مختلف تقریبات میں شرکت بھی کی، جہاں ان کا انتہائی جوش و خروش سے استقبال کیا گیا لیکن بی بی سی کے نامہ نگار جونی ڈیمنڈ کے مطابق شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کے اس دورے میں کچھ متنازع تصاویر بھی سامنے آئیں۔
ایک تصویر میں برطانوی شاہی جوڑے کو جنگلے کے پار موجود بچوں سے ملتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک اور تصویر میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ مڈلٹن کو لینڈ روور میں پریڈ میں شریک دیکھا جا سکتا ہے۔
جونی ڈیمنڈ کے مطابق سنہ 1960 میں ملکہ الزبتھ اور پرنس فلپ کے دورے کے دوران لینڈ روور میں ایسی ہی ایک تصویر سامنے آئی تھی اور شاید جس انداز کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اپنایا گیا تھا اس کی تشریح گزرے وقتوں کی ایک تلخ یاد دہانی کے طور پر کی گئی ہے۔
جونی ڈیمنڈ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ شاہی جوڑے کی جانب سے یہ ایک غیر معمولی غلطی تھی لیکن اس ’غیر منظم سفر‘ میں صرف یہ ہی واحد غلطی نہیں ہوئی۔
دورے کے دوران غلطیاں
کیریبین کے دورے کا آغاز بیلیز سے ہونا تھا تاہم وہاں کچھ رہائشیوں کے احتجاج کے بعد اسے منسوخ کرنا پڑا۔
جمیکا میں شاہی جوڑے کی آمد کے دن بھی ایک چھوٹا سا احتجاج دیکھنے میں آیا۔
یہ سچ ہے کہ جمیکا میں غلامی کے بارے میں بات کرتے ہوئے شہزادہ ولیم نے جس اداسی کا اظہار کیا، اس سے قبل شاہی خاندان میں سے کسی نے ایسا نہیں کیا۔
اس کے علاوہ شہزادہ ولیم نے دوسری عالمی جنگ کے بعد جمیکنز کی برطانیہ کے لیے خدمات کو بھی سراہا۔
یہ بھی پڑھیے
لیکن جونی ڈیمنڈ کے مطابق اس دورے کے دوران جو کچھ ہوا، وہ دو بالکل مختلف اقوام کے درمیان تعلقات کی گہرائی اور پیچیدگی کی یاد دہانی تھی۔
ہمارے نامہ نگار جونی ڈیمنڈ کے مطابق دنیا تیزی سے بدل رہی ہے۔
’بلیک لائیوز میٹر کی تحریک نے بہت سے لوگوں کی سوچ کو تبدیل کیا اور یہ حقیقیت کہ گذشتہ برس ملکہ الزبتھ ریاست بارباڈوس کے سربراہ کے عہدے سے ہٹ گئیں، اور یہ اس بات کی نشاندہی ہے کہ بہت سی چیزیں بدلی ہیں۔‘
’پرانے وقتوں میں لینڈ روور پریڈ ایک اچھا خیال ہو سکتا تھا لیکن حالیہ دورے کے دوران یہ نوآبادیاتی دور کی ایک یاد دہانی تھی۔‘
’وقت بدل چکا ہے۔ ماضی میں شاہی خاندان حالات کے مطابق خود کو ڈھالنے میں بہت مہارت رکھتا تھا لیکن اس دورے کے دوران ایسا نہیں ہوا اور ان دنوں دوسرا موقع ملنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔‘
Comments are closed.