تاریخ میں پہلی بار انسانی خون میں مائیکرو پلاسٹک آلودگی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق کی تفصیلات سامنے آگئیں ہیں۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق انسانی خون پر تحقیق کے لیے 22صحت مند افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ کی گئی، خون کے 80 فیصد سے زائد نمونوں میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی پائی گئی جبکہ خون کے نصف نمونوں میں پی ای ٹی پلاسٹک پایا گیا ہے۔
غیرملکی جریدے کی تحقیق کے مطابق پی ای ٹی پلاسٹک پینے کے لیے استعمال ہونے والی بوتلوں میں پایا جاتا ہے، ایک تہائی سے زیادہ خون کے نمونوں میں پی ای ٹی پلاسٹک پایا گیا ہے، پی ای ٹی پلاسٹک فوڈ کنٹینرز اور دیگر مصنوعات میں بھی استعمال ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج کے مطابق انسانی خون کے نمونوں میں سے ایک چوتھائی میں پولی ای تھیلین بھی پایا گیا ہے، پولی ای تھیلین سے پلاسٹک کی تھیلیاں بنائی جاتی ہیں۔
Comments are closed.