ایکسیٹر: ماہرین فلکیات نے تین ممکنہ ‘سپر ارتھ’ سیارے دریافت کیے ہیں جو قریب ہی واقع نارنجی بونے ستارے کے گرد چکر لگا رہے ہیں۔
یہ دریافت یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شویتا کی سربراہی میں بین الاقوامی محققین کی ایک ٹیم نے کی۔
یہ سیارے زمین سے تقریبا 55 نوری سال فاصلے پر موجود ستارے ایچ ڈی 48498 کے گرد گردش کر رہے ہیں اور یہ سیارے زمینی اعتبار سے بالترتیب 7، 38 اور 151 دنوں میں اپنے میزبان ستارے کے گرد ایک چکر مکمل کرتے ہیں۔
ٹیم نے واضح کیا کہ سب سے بیرونی ایگزو پلینٹ (نظامِ شمسی سے باہر موجود سیاروں کو ایگزو پلینٹ کہا جاتا ہے) اپنے میزبان ستارے کے قابل رہائش زون میں رہتا ہے۔ یہ علاقہ ایسے درجہ حرارت کا حامل علاقہ ہوتا ہے جہاں پانی ابلے یا جمے بغیر عام مائع حالت میں رہ سکتا ہے۔گولڈی لاک نامی یہ خطہ ممکنہ طور پر معاون زندگی کے لئے مثالی سمجھا جاتا ہے۔
محققین نے اس دریافت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ نارنجی ستارہ کسی حد تک ہمارے سورج سے مشابہت رکھتا ہے اور سورج جیسے ستارے کے گرد رہنے کے قابل زون میں سپر ارتھ کی میزبانی کے قریب ترین سیاروں کے نظام کی نمائندگی کرتا ہے۔
تحقیق کے نتائج 24 جون 2024 کو جریدے ایم این آر اے ایس میں شائع ہوئی تھی۔
Comments are closed.