واشنگٹن:پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ31 اکتوبر کے بعد پاکستان فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے نکل جائے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امریکی نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں دعوی کیا کہ اکتیس اکتوبر کو ختم ہونے والے آئی ایم ایف کے اجلاس کے بعد پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ سے بھی نکل جائے گا اور اگر کچھ معمولی نوعیت کے مسائل رہ جائیں تو انہیں بھی آسانی سے مکمل کیا جا سکتا ہے۔
ان کے بقول، “سیلاب زدہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ ماہ جنرل اسمبلی اجلاس کی سائڈ لائن ملاقاتوں میں آء ایم ایف کی سربراہ سے موجودہ آء ایم ایف پروگرام میں تین ماہ کے لیے سبسڈیز اور ریلیف کی درخواست کی تھی جس کی منظوری کا پاکستان کو انتظار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا ہے ۔ پاکستان کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی تعمیرِ نو کے لیے تقریبا 16 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔
اسحاق ڈار نے پاکستان میں سیلاب اور اس کی تباہ کاریوں سے متعلق سوال پر کہا کہ عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان میں شدیدبارشوں سے آنے والے حالیہ سیلاب سے 32 ارب 40 کروڑ ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے اور پاکستان کو اپنے بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی تعمیرِ نو کے لیے تقریبا 16 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔
واشنگٹن ڈی سی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بھی اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تباہ کن سیلاب سے نکلنے میں تقریبا تین سال لگ سکتے ہیں، جس میں 1,700 سے زائد افراد ہلاک اور 7.9 ملین بے گھر ہوئے۔
Comments are closed.