استنبول:وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ترقی کے لیے پاکستان اور ترکیہ کو مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے،پاکستا ن کو آ ج بھی گندم اور گیس کی ضرورت ہے، ترکیہ صدر نے شکوہ کیاکہ ان کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں ادائیگیوں کا مسئلہ ہے۔
استنبول میں بزنس کمیونٹی سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے جنوبی پنجاب میں سولر انرجی کا منصوبہ لگایاتھا گزشتہ حکومت نے اس کی ادائیگی روک دی تھی ،توانائی کے شعبے میں پاکستان کو قیمتیں بڑھانی پڑی ،باہمی تعلقات کے لیے دونوں ممالک کے عوامی ،حکومتی ،سرمایہ کاری اور ہر سطح پر روابط اہم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشرے ،ممالک اور لوگوں کو زبان یا فرد نہیں ملت اور ووحدت متحد کرتی ہے ،ترکیہ کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتاہوں،میرایقین ہے کہ ترکیہ سرمایہ کاروں کو شمسی توانائی کے اس پروجیکٹ میں فائدہ ہوگا،3 سال میں ترکیہ کے ساتھ تجارتی حجم کو 5بلین ڈالرز تک بڑھائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ سرمایہ کارو ں کو ادائیگیوں ،کاروبار،تجارت سمیت ہر معاملے میں تعاو ن کریں گے ،ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو یقین دلاتے ہیں کہ انہیں پاکستان میں سازگار ماحول فراہم ہوگا،پاکستان ترکیہ کے ساتھ بہترین تعلقات کو مزید فروغ کا خواہاں ہے ،مہنگائی سے پاکستان کا ہر طبقہ اور ہر شعبہ متاثر ہوا ،روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا بھرمیں مہنگائی ہوئی ،یقین دلاتاہوں ترکیہ کے سرمایہ کاروں کی جانب سے شکایات کا ازالہ کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں ترکیہ کمپنیوں کے لیے پاکستان میں کچھ مشکلات رہی ہیں،بیجنگ کی طرح ترکیہ سے بھی کچھ شکایات موصول ہوئیں ،جن کو فوری دورکیاجائے گا،گزشتہ روز صدرطیب ایردوان نے کاروبارکے قوانین کو آسان بنانے کی یقین دہانی کرائی ،پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تعلقات میں نقص کو برداشت نہیں کیاجائے گا،پاکستان اور ترکیہ نے تجارت کے فروغ کے لیے معاہدوں پردستخط کیے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان چاہتاہے دنیابھر سے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری ہو،پاکستان امریکا،سعودی عرب ،متحدہ عرب امارات سمیت تمام ممالک کے ساتھ کام کرنے کاخواہاں ہے،چین ،ترکیہ ،امریکا اور دیگر ممالک سے توانائی کے شعبے میں تعاون جاری ہے ،ترکیہ سرمایہ کاروں کے تحفظات کو دور کیاجائے گا،سرمایہ کاروں کے لیے سازگارماحول بنائیں گے ،پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مختلف شبعوں میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے دوران مشکل میں پاکستان کا ساتھ دینے پر ترکیہ کے مشکور ہیں،پاکستان میں سیلاب آیاتو ترکیہ نے ڈاکٹرز،طبی عملہ،امداد اور بنیادی ضروری اشیا بھیجیں ،پاکستان اور ترکیہ کا درد ایک ہے ، دونوں ممالک کےدرمیان برادرانہ تعلقات ہیں،ترکیہ پاکستان کا دوسرا گھر ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے ،پاکستان دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کے ساتھ کھڑاہے ،پاکستان کو ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افرادکےلواحقین کے دکھ کا احساس ہے ،ترکیہ دھماکے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے ،دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ،دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے معاشرے کے ہر طبقے نے قربانیاں دیں ،دہشت گردی کے واقعات میں ملوث لوگ انسان دوست نہیں ،پاکستان کی طرح ترکیہ بھی دہشت گردی کا شکار ہوا،کچھ روز قبل ترکیہ میں جو دھماکہ ہوا اس میں جانی نقصان پر افسوس ہے ،وزیراعظم شہبازشریف
ان کا کہنا تھا کہ بزنس کمنپیوں کا یہ اجلاس تجارت کےفروغ کے لیے معاون ثابت ہوگا،ترکیہ کے صدر سے باہمی تعلقات کے فروغ سمیت اہم امور پر بات کی ،استنبول میں گزشتہ رو ز کی تقریب پاک ترکیہ بہترین تعلقات کی مثال ہے ،گزشتہ رو ز ترکیہ صدر طیب ایردوان سے خوشگوار ملاقات ہوئی ،خیرمقدم کرنے پر ترکیہ صدر طیب ایردوان کا مشکو رہوں ۔
Comments are closed.