لندن: دریائے گنگا کے بہنے کا راستہ جو آج ہم دیکھتے ہیں، 2500 سال قبل ایسا نہیں تھا۔ ایک چونکا دینے والی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 2,500 سال قبل پورے جنوبی ایشیا کو ہلا کر رکھ دینے والے زلزلے نے دریائے گنگا کا رخ مکمل تبدیل کردیا تھا جو آج تک برقرار ہے۔
یہ زلزلہ پہلے سائنسی دنیا میں نامعلوم تھا لیکن محققین نے بنگلا دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کے قریب زمین کی ہئیت میں ماضی میں انتہائی زور دار جھٹکے کے سراغ دیکھے ہیں۔
ٹیم نے اپنے نتائج کا انکشاف جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں کیا۔ زلزلہ ممکنہ طور پر 7.5 یا 8 کی شدت تک پہنچ گیا تھا اور اتنا طاقتور تھا کہ اس نے دریائے گنگا کے مرکزی رُخ کو ہی تبدیل کر دیا۔
مطالعہ کے شریک مصنف مائیکل سٹیکلر کا کہنا تھا کہ دریا کے راستے میں اچانک تبدیلیوں کو avulsion کہتے ہیں۔ اگرچہ محققین نے اس سے قبل متعدد زلزلوں کی وجہ سے ہونے وال avulsions کو رپورٹ کیا ہے لیکن ہم نے اتنی بڑی پیمانے پر avulsion نہیں دیکھی۔
Comments are closed.