نیروبی: اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت کو پری انڈسٹریل (1900-1850 کا دور) سطح سے 2 ڈگری سیلسئس اضافے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے گرین ہاؤس گیس اخراج کی شرح کو 28 فی صد تک کم ہونا ہوگا۔
اقوامِ متحدہ کی ایمیشن گیپ رپورٹ 2023: بروکن ریکارڈ میں بتایا گیا کہ 2015 میں پیرس معاہدہ دستخط ہونے کے بعد سے معاملات میں بہتری آئی ہے۔ پیرس معاہدے کے وقت کی جانے والی پیش گوئی میں 2030 تک گرین ہاؤس گیس اخراج میں اضافے کی شرح 16 فی صد تک بتائی گئی تھی۔ جبکہ آج کی تاریخ میں 2030 تک اس اخراج میں تین فی صد تک اضافہ متوقع ہے۔
تاہم، اخراج کی یہ مقدار عالمی سطح پر درجہ حرارت کو محدود رکھنے کے اہداف سے بلند ہی رہے گی۔
اقوامِ متحدہ کی انڈر سیکریٹری جنرل اور اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام ایگزیکٹِیو اِنگر اینڈرسن کا کہنا تھا کہ انسانیت موسمیاتی تغیر کے حوالے سے تمام برے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گرین ہاؤس گیس اخراج اور عالمی اوسط درجہ حرارت نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے جبکہ شدید موسمیاتی وقوعات اکثر پیش آ رہے ہیں، تیزی سے بڑھ رہے ہیں اور زیادہ شدت اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے عالمی درجہ حرارت کو محدود رکھنے کے لیے بڑی اور فوری منتقلی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معاشی صورت میں کم کاربن پر منحصر یہ تبدیلی تیزی کے ساتھ لانی ہوگی جس کی توجہ کا مرکز توانائی ہو۔
رپورٹ کے مطابق پیرس معاہدے میں عالمی درجہ حرارت کو پری انڈسٹریل سطح سے 2 ڈگری سیلسیئس اضافے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے گرین ہاؤس گیس اخراج کی شرح کو 28 فی صد تک کم ہونا ہوگا۔
2030 تک موسمیاتی تغیر کے لیے کیے جانے والے عہد اس صدی میں دنیا کا درجہ حرارت پری انڈسٹریل سطح سے 2.5 سے 2.9 ڈگری سیلسیئس تک محدود رکھنے میں مدد دیں گے۔
Comments are closed.