ایکسیٹر: ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2023 میں عالمی سطح پر کاربن کا اخراج تاریخ میں سب سے زیادہ مقدار میں ہوا ہے۔
گلوبل کاربن بجٹ پروجیکٹ سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رواں برس عالمی سطح پر 36.8 ارب ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج ہوا۔ یہ مقدار گزشتہ برس سے 1.1 فی صد زیادہ ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تغیر کے بدترین اثرات سے بچنے کے لیے کاربن اخراج کو ہر سال 8.9 فی صد کم ہونے کی ضرورت ہے۔
یونیورسٹی آف ایکسیٹر سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ پروفیسر پیئری فرائیڈلِنگسٹین کے مطابق اخراج کو محدود کرنے کے لیے کی جانے والی کوششیں انتہائی سست ہیں۔ اور اب سائنس دانوں کا یہ ماننا ہے عالمی درجہ حرارت میں 1.5 ڈگری سیلسیئس کا اضافہ تقریباً ناگزیر ہے۔
تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ فاسل ایندھن کے سبب ہونے والے اخراج میں سال بہ سال اضافہ ہوا ہے۔ البتہ، کُل اضافے میں تمام ممالک برابر کے شریک نہیں پائے گئے ہیں۔
اس اخراج میں سب سے زیادہ حصہ بھارت اور چین کی جانب سے آیا جہاں کاربن اخراج میں بالترتیب 8.2 اور چار فیصد اضافہ ہوا۔ لیکن یورپی یونین کے کُل اخراج میں گزشتہ برس کی نسبت 7.4 فی صد کی کمی واقع ہوئی۔
دوسری جانب امریکا میں بھی اخراج میں کمی واقع ہونا شروع ہوئی ہے۔ رواں برس امریکا تین فی صد کم کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج ہوئی۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ برطانیہ کے سالانہ اخراج میں تقریباً تین فی صد تک کمی واقع ہوئی ہے جس کی بڑی وجہ کوئلے کے استعمال میں کمی ہے۔
Comments are closed.