البرٹا: صومالیہ میں گرنے والے غیر معمولی بڑے شہابی پتھر سے دو نئی معدنیات دریافت ہوئی ہیں اور غالباً اس میں ایک اور تیسری معدن سائنس کے لیے بالکل نئی ہوسکتی ہے۔
مشرقی افریقہ کے ملک صومالیہ کے ایک کم آبادی والے گاؤں میں گرنے والے دو میٹر طویل اور 15 ٹن وزنی شہابی پتھر کا ایک ٹکڑا کاٹ کر جامعہ البرٹا کے پروفیسر کرِس ہرڈ اور ان کے ساتھیوں نے ایک عرصے تک اس کا مشاہدہ کیا اور بتایا کہ اس میں دو بالکل نئی معدن موجود ہے اور تیسری نئی معدن کا شبہ بھی ہے۔
یہ شہابی پتھر صومایہ کے صوبے ہیران کے گاؤں ال علی میں گرا تھا اور اسی مناسبت سے اسے ’ال علی‘ کا کا نام دیا گیا ہے۔ صومالیہ کے اس خطے میں برسوں سے شہابی پتھر ملتے رہے ہیں۔ اس سے 70 گرام ٹکڑا توڑ کر کینیڈا بھجوایا گیا تھا جس کے حیران کن نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اس پتھر پر لوہا غالب ہے تاہم اس میں نئی معدنیات ملی ہیں۔
ڈاکٹر کرس کے مطابق یہ ایک غیرمعمولی دریافت ہے کیونکہ ان میں ایلالائٹ اور ایلکنسٹینٹونائٹ نامی معدنیات ہیں جنہیں اس سے قبل مصنوعی طور پرتجربہ گاہ میں بنایا گیا تھا لیکن اب آسمانی پتھر میں یہ قدرتی حالت میں ملی ہیں۔
تاہم اب سائنسداں اسی شہابی پتھر کے مزید کچھ گوشے دیکھ رہے ہیں اور ان کا مفصل جائزہ لیں گے۔
Comments are closed.