سان فرانسسکو: ویسے تو یوٹیوب پر فی سیکنڈ سیکڑوں پوڈ کاسٹ اپ لوڈ ہوتے ہیں لیکن اب یوٹیوب نے باضابطہ اپنا پوڈ کاسٹ جاری کیا ہے تاکہ لوگوں کی بڑی تعداد اس جانب راغب ہوسکے۔ اس سے قبل یوٹیوب نے ٹک ٹاک جیسی مختصر ویڈیو کے لیے پہلے بھی اپنے صارفین کو ترغیب اور سہولیات پیش کی تھیں۔
دی اپلوڈ کے نام سے یوٹیوب نے اپنے پوڈکاسٹ کی پہلی قسط پیش کی ہے جس میں آگے مزید سہولیات کا اعلان متوقع ہے۔ اس پوڈکاسٹ کا پورا نام ’دی اپلوڈ: دی کریئیٹر اکانومی‘ کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا مقصد ہر قسم کے تخلیق کاروں کو اظہار اور رقم کمانے کا موقع فراہم کرنا ہے۔
ویسے یوٹیوب سے رقم کمانے کا لگا بندھا طریقہ یہ ہے کہ پہلے سوشل میڈیا میں تحریک پیدا کی جائے اور انہیں اپنے شوق سے آگاہ کیا جائے۔ اس کے بعد متعلقہ شعبے کی ویڈیوز، آڈیوز بنا کر رقم کمائی جائے۔ اس کے بعد مارکیٹنگ، افلیئٹ مارکیٹنگ اور کاروبار کو وسعت دینا ہوتا ہے۔
لیکن یوٹیوب نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کے پوڈکاسٹ میں یوٹیوب کے کامیاب ترین افراد کے انٹرویو نشر ہوں گے۔ ان میں وہ اپنے سفر اور کامیابی کے ٹوٹکوں کے بارے میں بھی آگاہ کریں گے۔ اس طرح دی اپلوڈ لوگوں کی رہنمائی کا ایک بہترین پلیٹ فارم بھی بنے گا۔
اس طرح دوسری جانب خود یوٹیوبرز کو بھی عوام کے ردِ عمل جاننے میں مدد ملے گی جس سے وہ اپنی ویڈیوز بہتر بناسکیں گے۔ اس پوڈکاسٹ کی میزبانی مشہور صحافی برٹنی لیوز کررہی ہیں جو خود ’فورکلرنرڈز‘ نامی مشہور پوڈکاسٹ چلاتی ہیں۔ پہلے مرحلے میں للی سنگھ، شالب مارشل اور ایمی چو جیسے مشہور یوٹیوبر بلائے جائیں گے۔
یوٹیوب کےمطابق ’ دی اپ لوڈ‘ کا مقصد مارکیٹنگ اور بزنس میں اضافہ کرنا ہے۔ اب ہر بدھ کو اس کی قسط نشر ہوگی اور پہلی قسط 22 ستمبر کو آن ایئر کی جائے گی۔ صارفین میں اب ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو ویڈیو کی بجائے صرف پوڈکاسٹ سننا چاہتےہیں اور یہی وجہ ہے کہ یوٹیوب نے پوڈکاسٹ پر توجہ مرکوز کررکھی ہے۔ اس کے علاوہ یوٹیوب اب سنجیدہ اور اصل موسیقی پر بھی توجہ دے رہا ہے۔
گزشتہ برس خود یوٹیوب کے اعدادوشمار سے انکشاف ہوا ہے کہ میوزک اسٹریمنگ کی شرح بڑھی ہے اور یوٹیوب میوزک کے سات کروڑ ستر لاکھ ایسے سبسکرائبر ہیں جو باضابطہ سبسکرپشن کی قیمت ادا کررہے ہیں۔
Comments are closed.