پیر7؍ذوالحجہ 1444ھ26؍جون 2023ء

کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید نہ کی جائے،فارنزک آڈٹ کرایا جائے، حافظ نعیم الرحمن

hostage

کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شہر میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ، بجلی کے بھاری بلوں اور کے الیکٹرک کی مہنگی ترین بجلی کے حوالے سے ہمارا واضح اور دو ٹوک مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کے لائسنس کی تجدید ہر گز نہ کی جائے۔

ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ   کے الیکٹرک 2018سے این ٹی ڈی سی کا نا دہندہ ہے، 87ارب روپے سوئی سدرن گیس کمپنی کے اور کلاء بیک کی مد میں تقریباً 50ارب روپے اہل کراچی کے اس کو ادا کرنے ہیں اس لیے اسے قومی تحویل میں لے کر فارنزک آڈٹ کروایا جائے، قومی اداروں اور عوام کے اربوں روپے اس سے وصول کیے جائیں۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ   پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کراچی پر قبضے اور وڈیرہ شاہی نظام مسلط کرنے سے باز رہے، عید قرباں قریب ہے تمام منتخب نمائندوں کو بلا امتیاز اختیارات و وسائل دیئے جائیں اور دیگر ٹاؤنز کی طرح جماعت اسلامی کے تمام ٹاؤنز میں فنڈز فراہم کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی میئر کے جعلی انتخاب، مینڈیٹ پر ڈاکے اور اپنی جیتی ہوئی سیٹوں پر قبضے کے خلاف عید الاضحیٰ کے بعد زبردست احتجاجی و عوامی تحریک شروع کرے گی جو حقوق کراچی تحریک کا اگلہ مرحلہ ہو گا۔ کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حق کے حصول اور عوام کے گھمبیر مسائل کے حل کی جدو جہد جاری رہے گی۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ حکومت اور نیپر نے ا کے الیکٹرک کی بدترین لوڈشیڈنگ، اووربلنگ اور نا اہلی و ناقص کارکردگی پر مجرمانہ طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ نیپرا کے الیکٹرک سے خود اپنے فیصلوں اور قوانین کی پابندی نہیں کرواتا، قومی اداروں اور اہل کراچی کا نا دہندہ ہونے کے باوجود کے الیکٹرک کو ہر سال اربوں روپے کی سبسیڈی دی جاتی ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا مزید کہنا تھا کہ   کے الیکٹرک کی سرپرستی میں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت تمام پارٹیاں شامل ہیں، صرف جماعت اسلامی ہے جو کے الیکٹرک کے خلاف اہل کراچی کا مقدمہ لڑ رہی ہے اور اس کی لوٹ مار کے خلاف مسلسل جدو جہد کر رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ  کے الیکٹرک نے بجلی کی پیداوری صلاحیت معاہدے کے مطابق کوئی اضافہ نہیں کیا جبکہ طلب میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے، کے الیکٹرک نے لائین لاسز میں کمی اور ترسیلی نظام کو بہتر بنانے کے لیے بھی عملاً کچھ نہیں کیا۔ عوام کو ملک کے دیگر علاقوں سے زیادہ مہنگی بجلی فراہم کی جارہی ہے اور عوام مہنگی بجلی لینے پر مجبور ہیں۔

You might also like

Comments are closed.