کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہےکہ کراچی کے مسئلے کا حل صرف جماعت اسلامی ہے، وفاقی وصوبائی حکومت میں نہ ہونے کے باوجود نعمت اللہ خان نے کراچی میں ریکارڈ اور ترقیاتی کام کروائے،50بڑی شاہرائیں بنائیں، 32کالجز بنائے، ہر ٹاؤن میں ماڈل پارکس بنائے، گرین بیلٹ بنائے، کچرے کا نظام ٹھیک کیا۔
بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے مختلف کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی بتائے کہ 14سال میں 500ارب روپے کہاں خرچ کیے،کون سا بڑا منصوبہ بنایا؟ہم صرف کراچی کی بات نہیں کرتے پیپلزپارٹی سندھ کے کسی شہر کے بارے میں بتادے کہ وہاں کوئی بڑا منصوبہ بنایا ہو؟پیپلزپارٹی نے کراچی کو فتح کرنے کے لیے سیاسی ایڈمنسٹریٹر تعینات کردیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اگر جعل سازی کے ذریعے کراچی کا میئر بھی پیپلزپارٹی کا آجائے گا تو کراچی کا وہی حال ہوگا جو گزشتہ 14سال سے ہورہا ہے بلکہ کراچی مزید تباہی کی طرف جائے گا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کا ورکر بھی جانتا ہے کہ سوائے لوٹ مار اور کرپشن کے کچھ نہیں کیا جارہا،اگر کراچی میں ایم کیو ایم کا میئر آتا ہے وہ بھی وہی کر ے گا جوگزشتہ 35سال سے پیپلزپارٹی کے ساتھ مل کرکررہے ہیں،پیپلزپارٹی اور نہ ایم کیو ایم کوئی بھی کراچی کو اون نہیں کرسکتا اور نہ ان کے پاس باصلاحیت افراد موجود ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما چار سال اختیارات کا رونا روتے رہے اور کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا،جماعت اسلامی واحدجماعت ہے جس نے سندھ اسمبلی کے باہر بلدیاتی اختیارا ت کے لیے تاریخی 29دن کا دھرنا دیا اور سندھ حکومت کو مجبور کیا وہ کراچی کے میئر کو بااختیار بنائے، کیا یہ کام ایم کیو ایم نہیں کرسکتی تھی؟
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم بااختیار تھی گورنر ان کا تھا وزیر اور مشیر ان کے تھے ان سب کے باوجود انہوں نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہاکہ کراچی سے پی ٹی آئی کے 14ایم این اے اور 30ایم پی ایز منتخب ہوئے انہوں نے بھی کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا۔
Comments are closed.