کراچی: شہر قائد میں عید الاضحیٰ کے پہلے اور دوسرے روز کی درمیانی شب شروع ہونے والی موسلادھار بارش دوسرے روز بھی دن بھر جاری رہی۔ اس دوران علاقے زیر آب آ گئے جب کہ شہری عید کی مناسبت سے کہیں آنے جانے سے قاصر رہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کراچی جنوبی میں غیر معمولی بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے ڈوب گئے۔ جب کہ اہم شاہراہیں بھی دریا کا منظرپیش کررہی ہیں۔ پورے شہر میں معمولات زندگی شدید متاثر ہو گئے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق مختلف علاقوں میں رات گئے شروع ہونے والا موسلا دھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے دوپہر کے اختتام تک جاری رہا جس کے سبب کراچی میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی، ڈیفنس کلفٹن، لیاری، ناظم آباد، سرجانی سمیت شہر کے متعدد علاقے ڈوب گئے اور ہنگامی کیفیت پیدا ہوگئی۔ کئی علاقوں میں رات گئے لوڈشیڈنگ کا سلسلہ آج دن تک بحال نہیں ہو سکا تھا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش مسرور بیس پر 119.5 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی جبکہ قائد آباد میں 113.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اسی طرح ڈیفنس اور کلفٹن سمیت ملحقہ علاقے موسلادھار بارش کے سبب زیر آب آگئے۔ گلزار ہجری سپر ہائی وے پر تیز رفتار ہواؤں کے ساتھ طوفانی بارش ہوئی۔ اسی ملیر، کورنگی، لانڈھی، ناظم آباد، لیاقت آباد، نیوکراچی، لیاری سمیت شہر بھر میں تیز بارش ہوئی۔
بارش کے سبب گرومندر سے لسبیلہ جانے والی سڑک پر پانی جمع ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ایم اے جناح روڈ، اسٹیڈیم روڈ، آئی آئی چندریگر روڈ پر پانی موجود ہے جبکہ اردو بازار، جامع کلاتھ مارکیٹ اور کھارادر میں بارش کا پانی جمع ہوگیا۔ اولڈ سٹی ایریا کی مارکیٹوں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا، لائٹ ہاؤس، کے ایم سی ہیڈ آفس اور برنس روڈ پر بارش کا پانی تاحال موجود ہے جبکہ شاہین کمپلیکس، پی آئی ڈی سی اور سندھ اسمبلی کے اطراف بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا۔
شارع فیصل کارساز پر بارش کا پانی جمع ہونے سے سڑک ٹریفک کے لیے بند رہی جس کے سبب ایئر پورٹ آنے اور جانے والے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا۔ ایئرپورٹ سے نکلنے والے ٹریفک کو جناح آؤٹ سے جناح ان کی طرف بھیجا گیا اور الشفا سے اسٹار گیٹ کی طرف روانہ کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب سے بارش برسانے والے بادل مسلسل شہر کی جانب بڑھ رہے ہیں جبکہ ٹھٹھہ، بدین اور کیٹی بندر سے بادلوں کے آنے کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کل شام تک وقفے وقفے سے بارش کا امکان رہے گا۔ مون سون کا کم دباؤ بحیرہ عرب میں بلوچستان کے سمندر کے قریب موجود ہے جبکہ سندھ اور گجرات کے قریب زیریں سندھ پر زیریں سطح پر ایک سرکولیشن بھی موجود ہے، مون سون سسٹم کو بحیرہ عرب سے مسلسل نمی مل رہی ہے۔
دریں اثنا محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ 12 جولائی کی شام تک برقرار رہ سکتا ہے۔
Comments are closed.