کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بڑے پیمانے پر بدامنی پھیل رہی ہے اسٹریٹ کرائم بڑھ رہا ہے،چار دن میں 8 افراد کو اسٹریٹ کرائم کے دوران قتل کر دیا گیا ہے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ اسٹریٹ کرائم کو کنٹرول کرے۔
ادارہ نور حق کراچی میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کراچی شہر کے عوام آئے دن ایک نئی مشکل کا سامنا کررہے ہیں شہریوں کو اسٹریٹ کرائم میں بڑی بے دردی سے موت کی گھاٹ اتار دیا جاتا ہے ،شہر میں اسٹریٹ کرائم بڑھتے جا رہے ہیں کو ئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ رینجرز کہتی ہےاسٹریٹ کرائمز پرقابو پانا ہمارا کام نہیں ہے،پولیس کیا کر رہی ہے کچھ معلوم نہیں ہے ؟ پولیس کا محکمہ سیاست دانوں کو بس پروٹوکول دے رہا ہے ،شہر میں مقامی پولیس نہیں ہے،مقامی نوجوانوں کو پولیس میں بھرتی کرنا چاہئے،جرائم پیشہ افراد کو کسی کا ڈر نہیں ہےقانون نافذ کرنے والے ناکام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سیلاب زدہ زدگان تک کی مدد نہ کر سکی اس وقت حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے ،لوگ کہاں جائیں ریاست کی رٹ کہاں ہے،کے الیکٹرک جیسے مافیا کی حکومت سرپرستی کر رہی ہے،پی ڈی ایم اے کہاں ہے ؟ سیلاب زدگان کو کراچی میں لے آئے لیکن ان کی دیکھ بھال کوئی نہیں کر رہا ہے،کراچی میں بدترین صورتحال ہے حکومت کہاں ہے؟سیاسی ایڈمنسٹریٹر صرف بیان بازی کر رہے ہیں ان کو برطرف کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سی ایم سندھ پانی کی لیکج بتا رہے ہیں لیکن پکڑتے نہیں ٹینکر مافیا کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے،پانی کا شدید بحران ہے کے فور منصوبہ پھر لٹک گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پیپلز پارٹی کے فرنٹ مین کا کرا دار ادا کر رہا ہے،کراچی کا حل اس وقت بلدیاتی الیکشن ہے۔
Comments are closed.