جماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور پیپلز پارٹی کے گٹھ جوڑ سے کراچی کے مینڈیٹ پر قبضہ کرنے اور جعل سازی سے میئر کے انتخاب کروانے کے غیر آئینی و غیر جمہوری اقدامات کے خلاف اسلام آباد میں 23 جون کو الیکشن کمیشن کے آفس باہر بہت بڑا احتجاج کرے گی۔
دفتر جماعت اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میئر کی حلف برداری کی تقریب میں احتجاجاً شرکت نہیں کریں گے، جو آج خوش ہورہے ہیں کل ان کے ساتھ ہاتھ ہوگا تو پتا چلےگا، آج تم وفاق سے مزید فنڈ کا کہہ رہے ہو پچھلے فنڈز کا کیا کیا، جو ٹینٹ آرہے ہیں وہ نہیں آرہے مگر آپ کے ٹینک بھر گئے، ہمارے ٹاؤن میں بحران پیدا کرنے کی کوشش کی تو اچھا نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ 15 جنوری سے پہلے چار دفعہ بلدیاتی انتخابات کا اعلان ہوا اور ہر دفعہ ملتوی کردیا گیا ، 15 جنوری کو انتخابات ہوگئے لیکن پھر ہمیں فارم 11 اور 12 نہیں دیے گئے، جماعت اسلامی نے من پسند حلقہ بندیوں کے باوجود 15 جنوری کو 100 سے نشستوں پر کامیاب ہوئی، الیکشن کمیشن ، آراوز اور ڈی آراوز نے پیپلز پارٹی کی اے ٹیم کا کردار ادا کیا اور نتائج تبدیل کیے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اورنگی ٹاؤن کی 6 یوسیز کا ازخود نوٹس لیا لیکن بعد میں ری کاونٹنگ کے نام پر پیپلز پارٹی کو دے دی گئی ،میئر کراچی کے انتخاب میں جعل سازی کی گئی کراچی کے عوام کو ان کے مینڈیٹ سے محروم کیا گیا،جمہوری طریقے سے جیتنے والے کو مبارکباد دی جاتی ہے ،جو عمل غیر جمہوری ، غیر آئینی طریقے سے منتخب ہو اسے مبارکباد نہیں مزاحمت کی جاتی ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کے لوگوں کو اغواء کرنے اور دھمکیاں دینے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو بتاتے رہے،جماعت اسلامی کے نمبرز پورے ہوچکے تھے اب صرف فیصلہ کرنا تھا،پی ٹی آئی کے ایک ہی فرد کے مختلف بیانات آتے رہے،ہم نے بار بار الیکشن کمیشن کو خط لکھا اور کہا کہ آپ ان تمام تر صورتحال کا جائزہ لیں، تمام تر جعل سازی اور دھاندلی کے باوجود جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے 192 اور پیپلز پارٹی اور ان کے اتحادیوں کے 173 نمبرز ہوئے،پیپلز پارٹی مئیر کے انتخاب سے پہلے ہی یہ بات کر تی تھی پی ٹی آئی کے کچھ لوگ نہیں آئیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 31 لوگوں کو کس نے اور کیوں نہیں آنے دیا اس پر تحقیقات کی جائے؟ پی ٹی آئی کے اغواء لوگوں کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے ،ہم کسی بھی فرد پر خریداری کا الزام نہیں لگارہے، ہم پیپلز پارٹی کی سرشت کو جانتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعے کو بنیاد بنا کر لوگوں کو اغواء کیا گیا، پیپلز پارٹی نے پولیس کے محکمے اور اسپیشل فورسز کا استعمال کرکے منتخب چئیرمنوں کو غائب کروایا ،میئر کے انتخاب کے دن ہم نے احتجاج کیا کہ ہمارے افراد پورے کرو اس کے بعد گنتی پوری کرو،لاڈلے کو نوازنے کے لیے غیر جمہوری طریقے سے میئر منتخب کیا گیا،نو منتخب میئر ایک سال ایڈمنسٹریٹر بھی رہے لیکن انہوں نے اس وقت کچھ نہیں کیا تو اب کیا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ای سی پی اور پی پی پی بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کرتے رہے،جیسے ہی میئر کے انتخاب کا سارا عمل مکمل کرلیا گیا تو میئر کے انتخاب میں جلدی کی گئی، ہم نے میئر کے انتخاب کے عمل کو آگے بڑھانے کا اس لیے کہا تھا کہ سندھ حکومت 9 مئی کے واقعات کو بنیاد بنا کر گرفتار کرتی رہی، ای سی پی اور پی پی پی کے گٹھ جوڑ نے طے کرلیا تھا کہ 8 مئی کو ایڈمنسٹریٹر بننے کے بعد کی مدت پوری ہوگئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی پاکستان اور پورا پاکستان کراچی کے عوام کی پشت پر ہیں، ہمیں بلے لگانے کا شوق نہیں ، ہم عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں، پورا پاکستان کراچی کے عوام کی پشت پر کھڑا ہوگیا ہے،امیر جماعت اسلامی پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 23 جون کواسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے آفس باہر بہت بڑا احتجاج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم پوچھیں گے کہ آخر 192 کوہرا کر 173 کو کیسے جتوایا گیا؟ہم کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑیں گے، الیکشن کمیشن کراچی میں انتخابات کروانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، الیکشن کمیشن نے میئر کے لئے جعلی انتخاب کروا رہا ہے تو قومی انتخابات کیسے کروائے گا ؟ الیکشن کمیشن بتائے قومی انتخابات میں پارٹیوں سے مک مکا کر کے فیصلے پہلے لکھ دے گا ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز ہیں ہم ترقیاتی کام کروائیں گے، ہمیں توقع ہے کہ 22 جون کی سماعت میں میئر کے انتخاب کے عمل کو کالعدم قرار دیا جائے گا، جب بھی ہم وڈیرہ شاہی پر بات کریں گے تو پیپلز پارٹی سندھیوں کو مہاجر کے خلاف کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جب وڈیرہ شاہی کے خلاف بات کرتے ہیں تو اس مائنڈ سیٹ کی بات کرتے ہیں جو سندھیوں اور مہاجروں کو مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں، گوٹھکی کی ایک ویڈیو جاری ہوئی ہے جس میں ایک وڈیرہ لڑکے کو چارپائی پر باندھ کر تشدد کر رہا ہے ،جماعت اسلامی ہر مظلوم کے ساتھ ہے، ہم سب کی خدمت کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ ہمیں فلڈ فنڈز کے پیسے دیے جائیں ، بلاول بھٹو صاحب پہلے جو فنڈز آئے تھے وہ کہاں خرچ کیے گئے؟ گزشتہ فنڈز سے کتنی مچھر دانیاں آئیں اور کہاں خرچ ہوئیں پہلے ان کا حساب دیا جائے؟ہم نے کہا تھا اگر کراچی میں بھی کوئی ڈرائنگ روم کی سیاست کرے گا تو ہم اسے وڈیروں کی اوطاق نہیں بننے دیں گے،اگر کسی کو میرے اس جملے سے تکلیف پہنچی تو میں معزرت چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی والے کہتے ہیں کہ اگر میئر دوسری پارٹی کا ہوگا تو وسائل نہیں ملیں گے، کیسی جمہوریت ہے کہ پیپلز پارٹی کامیئر نہیں ہوگاتو وسائل نہیں ملیں گے،کراچی کے عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ہے کسی کی ذاتی جاگیردار نہیں ہے، ہم وسائل چھین کر لیں گے، میئر کے انتخاب میں جعلی مینڈیٹ پر پورا پاکستان جماعت اسلامی کے پشت پر ہے، کراچی میں کسی بھی سیاسی پارٹی کا ورکرز ہو اسے اس جعل سازی کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔
Comments are closed.